ڈیپیکا پڈوکون کے ابایا پہننے پر تنقید کرنے والوں پر مداحوں کا بھرپور ردعمل

ڈیپارٹمنٹ آف کلچر اینڈ ٹورزم کے اشتہار میں ایک جوڑا ابوظہبی کی مشہور شیخ زائد گرینڈ مسجد کی سیر کرتے ہوئے اس کے خوبصورت مناظر اور منفرد ثقافتی تجربے کا لطف اٹھاتے دکھایا گیا۔

اشتہار میں دیپیکا کو عبایا پہنے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ بہت سے لوگوں نے ان کی شائستہ اور باعزت موجودگی کی تعریف کی، مگر کچھ ٹرولز نے ان پر تنقید کی اور دعویٰ کیا کہ وہ ہندو روایات کا احترام نہیں کرتیں۔ ان تنقیدوں میں انہیں بائیکاٹ کرنے کی اپیلیں اور "دوغلی شخصیت" کے الزامات بھی شامل تھے، جس کی وجہ سے سوشل میڈیا پر اس معاملے پر زبردست بحث اور تنازعہ پیدا ہو گیا۔

مداحوں نے دپیکا کا بھرپور دفاع کرتے ہوئے یہ واضح کیا کہ مسجد کے اندر عبایا پہننا ہر خاتون زائرہ کے لیے ایک لازمی اصول ہے، چاہے وہ مقامی ہو یا ریحانہ جیسی بین الاقوامی شہرت یافتہ شخصیت۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دپیکا کا لباس مقامی ثقافت، روایات اور اقدار کے احترام کی علامت تھا، نہ کہ کسی مذہبی بیان کی نمائندگی۔ مداحوں نے اس کے باوقار انداز، خوبصورتی اور فخر کے ساتھ بھارت کی شاندار نمائندگی کرنے پر اسے دل کھول کر سراہا۔

ایک مداح نے تبصرہ کیا کہ بھارتیوں کو ہر چھوٹی سی بات پر غیر محفوظ محسوس نہیں کرنا چاہیے۔ وہ صرف اپنا سر اسی طرح ڈھانپ رہی ہے جیسے ہم غیر ملکی مہمانوں سے توقع کرتے ہیں کہ وہ ہمارے مندروں میں احترام کے ساتھ مناسب لباس پہنیں۔ متحدہ عرب امارات بھارت کا ایک اہم شراکت دار ہے، جس کے ساتھ مضبوط تجارتی اور عسکری تعلقات قائم ہیں۔ دپیکا اور رنویر اپنی شخصیت، انداز اور لباس میں نہایت شاہانہ لگ رہے ہیں، اور ان کا یہ شاہانہ انداز بھارت کی ثقافت، روایت اور شان و شوکت کو خوبصورتی سے دنیا کے سامنے پیش کر رہا ہے۔

ایک اور شخص نے کہا، “وہ صرف پروموشن کر رہے ہیں، اس لیے براہ کرم اسے مذہبی مسئلہ نہ بنائیں۔ میں خود ایک فخر سے ہندو ہوں، لیکن وہ صرف اپنے برانڈ کو فروغ دے رہے ہیں، اس لیے ان پر الزام لگانا یا انہیں قصوروار ٹھہرانا کسی صورت مناسب نہیں ہے۔”

ایک اور شخص نے لکھا، “Deepika Padukone اور Ranveer Singh نے بھی Siddhi Vinayak Temple کا دورہ کیا تھا۔ مسجد بھی ایک مقدس عبادت گاہ ہے، جیسے مندر ایک مقدس جگہ ہوتا ہے۔ اسی لیے وہاں احترام کے ساتھ مناسب لباس پہننا ایک فطری اور درست عمل ہے۔ لوگ صرف توجہ حاصل کرنے اور غیر ضروری تنازعہ پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔”

آن لائن تنقید کے باوجود زیادہ تر لوگوں نے مثبت تبصرے کیے اور دپیکا کا بھرپور ساتھ دیا، سب کو یہ واضح طور پر یاد دلایا کہ وہ صرف ایک مقدس مقام کے اصولوں کا احترام کر رہی تھی اور اس نے کسی بھی لحاظ سے کوئی غلط کام نہیں کیا تھا۔

X