جاپان نے ایک اسمارٹ جیکٹ متعارف کروائی ہے جو نیند میں مدد کرتی ہے۔

ایک انقلابی ایجاد اب نیند کی کمی سے پریشان جاپانی قوم کے لیے سامنے آئی ہے۔ جاپانی ڈیزائن کمپنی کونیل نے ایک ایسا پفر جیکٹ تیار کیا ہے جو روشنی اور موسیقی کے ذریعے کسی بھی جگہ انسان کو سلا سکتا ہے۔

یہ جیکٹ پہننے والے کی دل کی دھڑکن اور جسم کے درجہ حرارت کے مطابق خاص آوازیں اور روشنیاں پیدا کرتی ہے تاکہ نیند کے لیے اچھا ماحول بنایا جا سکے۔

نیاندیا جیکٹ بظاہر ایک عام اوور سائزڈ پفر جیکٹ لگتی ہے جو روزمرہ میں پہنی جا سکتی ہے، لیکن اس کی خاص بات "سلیپ موڈ" ہے، جو صرف ہوڈ پہننے سے فعال ہو جاتا ہے۔

جیکٹ کا ہُڈ اتنا گہرا ہے کہ پہننے والے کو مکمل سکون کا ماحول فراہم کرتا ہے۔ جیکٹ میں شامل نظام نیند لانے کے لیے سرخ روشنی اور جاگنے کے لیے نیلی روشنی استعمال کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، مخصوص نیوٹرل موسیقی دماغی لہروں پر اثر ڈال کر نیند کو گہرا کرتی ہے۔ یہ جاپان کے ایڈو دور کے یوگی کمبل سے متاثر ہے، جو لباس اور بسترے کا مجموعہ تھا۔ جیکٹ کے سینسر مسلسل صارف کی نیند اور ذہنی دباؤ کی نگرانی کرتے ہیں۔ اگر دباؤ کم نہ ہو تو نظام خودکار طور پر زیادہ مؤثر آوازیں بجا کر نیند میں مدد دیتا ہے۔

جاپان دنیا کے بدترین ممالک میں سے ایک ہے جہاں نیند کی کمی کا مسئلہ بہت زیادہ ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق، جاپانی لوگ یورپی ممالک کے مقابلے میں روزانہ ڈیڑھ گھنٹہ کم سوتے ہیں، جس کی وجہ سے قومی معیشت کو سالانہ 138 ارب ڈالر کا نقصان ہوتا ہے۔

یہ جیکٹ اس وقت ایک نظریاتی نمونہ ہے جو 24 جون سے 7 جولائی تک ایکسپو 2025 اوساکا میں نمائش کے لیے رکھا جائے گا، جہاں لوگ اسے پہن کر آزما بھی سکیں گے۔

X