پاکستان کے ارشد ندیم نے 2025 کے ایشین ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں مردوں کی جیولن تھرو کے مقابلے میں 86.40 میٹر کے آخری تھرو کے ساتھ طلائی تمغہ جیتا۔
یہ واقعہ جنوبی کوریا کے شہر گومی میں پیش آیا، جہاں ندیم نے پہلی پوزیشن حاصل کی، اور بھارت کے سچن نے دوسری پوزیشن حاصل کی۔
جاپان کے یوٹا ساکیاما نے 83.75 میٹر کے تھرو کے ساتھ کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔ سری لنکا کے رومیش تھارنگا پاتھیرگے نے 83.27 میٹر کے تھرو کے ساتھ چوتھی پوزیشن حاصل کی۔
پاکستان کے دوسرے کھلاڑی محمد یاسر نے 75.39 میٹر کی بہترین تھرو کے ساتھ آٹھویں پوزیشن حاصل کی۔
۔دوسروں سے آگے رہتے ہوئے، ندیِم نے آخری مرحلے میں طاقتور تھرو کے ساتھ سامنے قیام کیا۔ اس کا تیسرا تھرو 85.57 میٹر تک پہنچا۔
۔اپنی چوتھی کوشش میں اس نے 83.99 میٹر پھینکا، اور واضح طور پر پہلے نمبر پر رہا
پاکستان کے لیے نذیم نے اپنی آخری کوشش میں سب سے دور 86.40 میٹر کا فاصلہ پھینکا اور گولڈ میڈل جیت لیا۔
وہ پہلے دن کوالیفائنگ راؤنڈ میں 86.34 میٹر کی شاندار تھرو کے بعد فائنل تک پہنچا۔ یہ زبردست تھرو اسے فائنل کے لیے سرِفہرست امیدواروں میں شامل کر گئی۔
ندیم کا گولڈ میڈل عالمی مقابلوں میں اس کی بڑھتی ہوئی کامیابی کو ظاہر کرتا ہے اور ثابت کرتا ہے کہ وہ ایشیا کے بہترین جیولن تھروورز میں سے ایک ہے۔
اگست میں گزشتہ سال، ندیم نے پیرس اولمپکس میں مردوں کی نیزہ بازی کے مقابلے میں 92.97 میٹر کی ریکارڈ تھرو کے ساتھ طلائی تمغہ جیتا۔
ایشین کھیلوں میں شاندار کامیابی پر ایشین ایتھلیٹکس کی جانب سے ندیم کو پہلے ایشیا کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا تھا۔
ندیم اس ایونٹ کے بعد انگلینڈ جائے گا تاکہ ستمبر میں ہونے والی ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کے لیے تیاری کر سکے۔