06 Safar 1447

قومی کھیلوں کی فیڈریشنز ریٹائرڈ افراد کے لیے پارکنگ کی جگہیں بن گئی ہیں: رانا ثناء اللہ۔

اسلام آباد: وزیراعظم کے بین الصوبائی رابطہ مشیر رانا ثناءاللہ نے بدھ کے روز کہا کہ قومی کھیلوں کی فیڈریشنز میں اصلاحات کی ضرورت ہے کیونکہ یہ ریٹائرڈ افراد کی جگہیں بن چکی ہیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جہاں پاکستان اسپورٹس بورڈ نے بین الاقوامی اعزاز جیتنے والے کھلاڑیوں کو نقد انعامات دیے، ثناء اللہ نے کہا کہ ملک میں کھیلوں کو بہتر ہونا چاہیے۔

"کھیلوں کی فیڈریشنز اب ریٹائرڈ لوگوں سے بھری ہوئی ہیں، اور ہمیں ہر 3 سے 5 سال بعد نئے رہنماؤں کی ضرورت ہے،" انہوں نے کہا۔ "25 کروڑ آبادی والے ملک میں انفرادی کھیلوں میں صرف ایک اولمپک گولڈ میڈل یہ ظاہر کرتا ہے کہ کھیل قومی امیدوں پر پورا نہیں اتر رہے،" ثناء اللہ نے مزید کہا، اور گزشتہ سال پیرس میں نیزہ باز ارشد ندیم کی بڑی کامیابی کی طرف اشارہ کیا۔

ہمیں لمبے عرصے کی کامیابی صرف اسی وقت مل سکتی ہے جب ہم نظاموں میں تبدیلی لائیں اور کھلاڑیوں کو شروع سے مدد دیں۔ حکومت کھیلوں کے گروپس کو بہتر بنانا چاہتی ہے اور ایک اچھے کھیلوں کے کلچر کو فروغ دینا چاہتی ہے تاکہ ایک مضبوط اور صحت مند قوم بنائی جا سکے۔

ارشد نے ایشین ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں گولڈ جیت کر سب سے بڑا کیش انعام دو ملین روپے حاصل کیا۔ پی ایس بی نے کل 8.2 ملین روپے 36 کھلاڑیوں میں تقسیم کیے۔ ارشد کے کوچ، سلمان بٹ کو 6 لاکھ روپے ملے۔

کیوئسٹ احسن رمضان کو انڈر 21 ایشین سنوکر چیمپئن شپ میں کانسی کا تمغہ جیتنے پر 5 لاکھ روپے ملے۔ محمد آصف کو سارک سنوکر چیمپئن شپ جیتنے پر 5 لاکھ روپے دیے گئے۔ محمد نسیم اختر کو اسی ایونٹ میں کانسی کا تمغہ جیتنے پر 1 لاکھ روپے دیے گئے۔

نوعمر عبد المالک خان نے انڈر-15 ساؤتھ ایشین یوتھ چیمپئن شپ کے سنگلز ٹیبل ٹینس ایونٹ میں سلور میڈل حاصل کر کے 2,50,000 روپے جیتے۔

اُس نے اور زنیرا خان نے اسی ایونٹ میں مکسڈ ڈبلز میں سلور جیتنے پر 1,87,500 روپے فی کس حاصل کیے۔ ابدال نے نور خان، طحہ بلال، ابو ہریرہ، عطاالمنان، اور موسیٰ آصف کے ساتھ لڑکوں کے ڈبلز اور ٹیم ایونٹس میں حصہ لینے پر 75,000 روپے فی کس حاصل کیے۔

خصوصی اولمپکس کے کھلاڑیوں کو ورلڈ ونٹر گیمز میں اچھی کارکردگی پر انعام دیا گیا۔ عبدالصبور احمد کو 400 میٹر سنوشو ریس میں سونے کا تمغہ جیتنے پر 2 لاکھ 50 ہزار روپے اور 200 میٹر ریس میں کانسی کا تمغہ جیتنے پر 1 لاکھ روپے دیے گئے۔

محمد آفاق خان اور محمد معظم اقبال نے اپنی اپنی ایونٹس میں گولڈ میڈل جیتنے پر 2,50,000 روپے فی کس حاصل کیے۔ منیب الرحمن کو بھی 50 میٹر اور 100 میٹر کراس کنٹری اسکیئنگ میں ہر گولڈ میڈل پر2,50,000روپے ملے۔

ہر ریلے ٹیم ممبر — عبدالصبور، آفاق، معظم، اور علی رضا — کو ایک لاکھ پچاس ہزار روپے دیے گئے۔ یہی رقم مناہل، رویینہ قربان، اقرا اکرم، شاہ گلون حیات، اور تبسم کو بھی ان کی ٹیم کی مدد کرنے پر دی گئی۔

پی ایس بی نے سالانہ اور خصوصی گرانٹس کے تحت 22 کھیلوں کی فیڈریشنز کو 6 کروڑ 39 لاکھ روپے دیے۔ ایتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان کو سب سے زیادہ رقم ملی، جو کہ ایک کروڑ روپے تھی۔

نیشنل رائفل ایسوسی ایشن آف پاکستان کو سات ملین روپے ملے، جن میں دو ملین روپے کی سالانہ گرانٹ شامل ہے۔ ہینڈ بال اور اسکواش فیڈریشنز کو بھی پانچ ملین روپے کی خصوصی گرانٹ دی گئی۔

X