نبی کریم ﷺ کا خطبہ ٔرمضان المبارک

اے لوگو! تمہارے اوپر ایک بڑا بزرگ مہینہ سایہ فگن ہوا ہے۔ یہ بڑی برکت والا مہینہ ہے۔ یہ وہ مہینہ ہے جس کی ایک رات (ایسی ہے جو) ہزار مہینوں سے افضل ہے۔

اے ایمان والو! تم پر اسی طرح روزے فرض کئے گئے ہیں جیسے تم سے پہلے لوگوں پر فرض کئے گئے تھے تاکہ تم پرہیزگار بن جاؤ، (یہ) گنتی کے چند دن (ہیں )، پس اگر تم میں سے کوئی بیمار ہو یا سفر پر ہو تو دوسرے دنوں (کے روزوں ) سے گنتی پوری کر لے، اور جنہیں اس کی طاقت نہ ہو ان کے ذمے ایک مسکین کے کھانے کا بدلہ ہے، پھر جو کوئی اپنی خوشی سے (زیادہ) نیکی کرے تو وہ اس کیلئے بہتر ہے، اور تمہارا روزہ رکھ لینا تمہارے لئے بہتر ہے اگر تمہیں سمجھ ہو۔ رمضان کا مہینہ (وہ ہے) جس میں قرآن اتارا گیا ہے جو لوگوں کیلئے ہدایت ہے اور (جس میں ) رہنمائی کرنے اور (حق و باطل میں ) امتیاز کرنے والی واضح نشانیاں ہیں۔

معمولات ِ صیام

صیامِ رمضان: اس سے مراد ماہ رمضان کے دوران اپنے اوپر روزوں کی پابندی کو لازم ٹھہرا لینا ہے۔ 
قیامِ رمضان: رمضان المبارک کی راتوں میں نماز تراویح، تسبیح و تہلیل اور کثرت سے ذکر و فکر میں مشغول رہنا۔ 
ختم قرآن: دورانِ ماہ رمضان مکمل قرآن پاک کی تلاوت کا معمول۔ 
اعتکاف: رمضان کے آخری عشرہ میں بہ نیت اعتکاف مسجد میں بیٹھنا۔ 
نمازِتہجد: سال کے بقیہ مہینوں کی نسبت رمضان المبارک میں نماز تہجد کی ادائیگی میں زیادہ انہماک اور ذوق و شوق کا مظاہرہ۔ 
صدقہ و خیرات: حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس مہینے میں عام مہینوں کی نسبت صدقہ و خیرات بھی کثرت سے کیا کرتے تھے۔ 

Pakistanify News Subscription

X