نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے اپریل 2025 کے لیے کے-الیکٹرک کی عارضی ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کی درخواست منظور کر لی ہے، جس کے تحت فی یونٹ 4.0349 روپے کی کمی کی اجازت دی گئی ہے۔
بجلی کی کمپنی نے کہا کہ یہ فائدہ صارفین کو جولائی 2025 کے بلوں میں دیا جائے گا۔
نیپرا نے جزوی لوڈ، اوپن سائیکل، ڈیگریڈیشن کروز اور اسٹارٹ اپ لاگت سے متعلق ایڈجسٹمنٹس کے لیے عارضی طور پر 0.8 ارب روپے روکے ہیں۔ یہ رقم جولائی 2023 سے شروع ہونے والے جنریشن ٹیرف سے متعلق نیپرا کے فیصلے کی بنیاد پر روکی گئی ہے۔ یہ رقم اپریل 2025 کے فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) سے روک کر کے الیکٹرک کے زیر التواء کلیمز کی ادائیگی کے لیے محفوظ کی گئی ہے، تاکہ صارفین کو بعد میں اضافی چارجز کا سامنا نہ ہو۔
جب دنیا بھر میں ایندھن کی قیمتیں بدلتی ہیں تو فیول چارج ایڈجسٹمنٹ کی جاتی ہے۔ یہ تبدیلیاں اس بات پر اثر ڈالتی ہیں کہ بجلی کیسے پیدا کی جاتی ہے اور کون سے ذرائع استعمال کیے جاتے ہیں، اسی لیے یوٹیلیٹی کمپنیاں چارجز کو اپ ڈیٹ کرتی ہیں۔
یہ چارجز نیپرا کی جانچ اور منظوری کے بعد صارفین کے بلوں میں شامل کیے جاتے ہیں۔
جب عالمی ایندھن کی قیمتیں کم ہوتی ہیں تو صارفین کو منفی ایف سی اے کے ذریعے اپنے بلوں میں رعایت بھی ملتی ہے۔ صارفین کے بلوں میں نرخ نیپرا مقرر کرتا ہے اور وفاقی حکومت کی جانب سے اعلان کیا جاتا ہے۔
ریگولیٹری اتھارٹی کے حکم کے مطابق، ایف سی اے کا اطلاق تمام صارفین پر ہوگا سوائے لائف لائن صارفین، محفوظ گھریلو صارفین، الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز، اور اُن تمام صارفین کے جنہوں نے پری پیڈ بجلی کے منصوبے منتخب کیے ہیں۔