وفاقی وزیر برائے تجارت، جام کمال خان، بدھ کے روز بنگلہ دیش پہنچے جہاں وہ 21 اگست تا 24 اگست 2025 تک چار روزہ سرکاری دورے پر رہیں گے۔
سرکاری بیان کے مطابق، جمعرات کو کہا گیا کہ اس دورے کا مقصد پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تجارتی تعلقات کو فروغ دینا اور اقتصادی تعاون کو بہتر بنانا ہے۔
جب کمال ڈھاکہ پہنچے تو ان کا استقبال بشیر الدین، بنگلہ دیش کے کامرس ایڈوائزر، اور عمران حیدر، پاکستان کے ہائی کمشنر نے کیا۔
وزیر تجارت اپنے بنگلہ دیشی ہم منصب، اعلیٰ حکومتی اہلکاروں، اور اہم کاروباری رہنماؤں سے ملاقات کریں گے تاکہ تجارت اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع پر بات چیت کی جا سکے۔
اس ماہ کے شروع میں، جام کمال اور بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر برائے پاکستان، اقبال حسین خان، نے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی، توانائی، لاجسٹکس، اور صنعتی تعلقات کو مضبوط بنانے پر بات چیت کی۔
گفتگو کا محور بنگلہ دیش کی صنعت کی بڑھتی ہوئی ضرورت تھی، خاص طور پر پاکستان سے کوئلہ اور چونا حاصل کر کے بجلی پیدا کرنے اور سوڈا ایش بنانے میں مدد لینا۔
اہم گفتگو کے نکات زرعی تجارت میں اضافہ پر مرکوز تھے، خاص طور پر پاکستان کی بنگلہ دیش سے زیادہ اناناس خریدنے اور آم کی برآمد کی ممکنہ صورت حال پر، جب تکنیکی منظوری مکمل ہو جائے گی۔
بات چیت میں ٹیکسٹائل، سندھ کے اعلیٰ معیار کے چونا پتھر جیسے معدنیات کی برآمدات، اور حلال گوشت کی مصنوعات میں مواقع پر بھی توجہ دی گئی۔ دونوں فریقین نے نقل و حمل کے مسائل حل کرنے اور تجارتی ویزا کے عمل کو آسان بنانے پر اتفاق کیا تاکہ تجارت کو آسان اور ہموار بنایا جا سکے۔