یہ ہدایات وزیراعظم شہباز شریف اور قازقستان کے وزیر برائے ٹرانسپورٹ مراد کارابایف کے درمیان اسلام آباد میں وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والی ملاقات کے دوران دی گئیں۔
مذاکرات کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے قازقستان کے صدر قاسم جومرٹ توکایف کو اپنی نیک خواہشات پیش کیں اور سعودی عرب میں ہونے والے عالمی واٹر سمٹ میں ان کے ساتھ حالیہ گفتگو کو یاد کیا۔ انہوں نے صدر توکایف کے پاکستان کے متوقع دورے پر بھی جوش کا اظہار کیا اور اسے دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی اہم پیش رفت قرار دیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ تجویز کردہ ریلوے لنک پورے خطے کے لیے "گیم چینجر" ثابت ہو سکتا ہے، کیونکہ یہ وسطی ایشیائی ممالک کو پاکستان کے گوادر پورٹ سے جوڑے گا۔ اس ترقی سے نئے تجارتی راستے اور اقتصادی مواقع کھلنے کی توقع ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کا ایک وفد جلد ہی قازقستان کا دورہ کرے گا تاکہ ریلوے منصوبے کے تکنیکی امور پر بات چیت کرے اور رپورٹ کو حتمی شکل دے سکے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے قازقستان کی پاکستان میں شطرنج اور مارشل آرٹس کے فروغ میں کی جانے والی کوششوں کو سراہا اور قازق یونیورسٹیوں کی پاکستان میں شاخیں کھولنے کی تجویز دی۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان فضائی سفر کی بہتری کے لیے حکمت عملی تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
پاکستان کی کاروباری تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کو دہراتے ہوئے، وزیراعظم نے مختلف شعبوں میں اقتصادی اور تجارتی تعاون کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔
دونوں فریقین نے زرعی، تجارتی، سرمایہ کاری، انفارمیشن ٹیکنالوجی، اور مواصلات جیسے اہم شعبوں میں تعاون کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔
قازقستان کے وزیر برائے ٹرانسپورٹ مراد کارابایف نے وزیراعظم شہباز شریف کا گرم جوشی سے استقبال کرنے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ قازق کاروباری برادری پاکستانی ہم منصبوں کے ساتھ مضبوط شراکت داری قائم کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔
وزیر کارابایف نے کراچی اور گوادر کے پورٹس کی قازقستان کے لیے اہمیت پر زور دیا اور گوادر تک ال ماتا سے ریلوے لائن کے مجوزہ منصوبے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
انہوں نے پاکستان-قازقستان مشترکہ بین الوزارتی کمیشن کے 13ویں سیشن کے کامیاب نتائج کا ذکر کیا، جس میں 10 شعبوں میں تعاون کے لیے فریم ورک معاہدہ پر دستخط کیے گئے۔ ثقافت، ٹیکسٹائل اور معدنیات جیسے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے متعدد مفاہمت کی یادداشتوں پر بھی دستخط کیے گئے۔
ایک قازق کاروباری وفد اس وقت پاکستان کا دورہ کر رہا ہے اور اس نے کراچی اور گوادر کے پورٹس کا دورہ کیا ہے۔ اپنے دورے کے دوران، کراچی میں کاروباری ملاقاتوں کا بھی انعقاد کیا گیا۔
اس ملاقات میں وزیر برائے مواصلات عبد العلیم خان، وزیر اقتصادی امور احمد خان چیمہ، وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ، وزیر ریلوے حنیف عباسی، وزیراعظم کے خصوصی معاون طارق فاطمی اور دیگر سینئر حکام بھی موجود تھے۔