پاکستان میوزک فیسٹیول کا اختتام معروف گلوکاروں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے ہوا۔

پاکستان میوزک فیسٹیول، جو 10 سے 12 اکتوبر تک منعقد ہوا، نے ملک کے مختلف موسیقی کے فنکاروں کی صلاحیتوں کو بھرپور انداز میں پیش کیا اور شائقین کو ایک یادگار اور منفرد تجربہ فراہم کیا۔ پہلے دن، کرم عباس، شبانہ کوثر، شیراز صدیقی، شازیہ کوثر، عمران علی، وہاب خان، کامران جعفری، نارودھا مالینی، سندھیا، رینا عرفان، وحید خیال، شہزیب علی، عزیز وارس، صغیر احمد، کائنات جان، نند لال، محمد علی شہکی، عتیق ساون، نیوٹن مشتاق، وحید رمضان، جلال شیخ، اور حمزہ بابر نے اپنی شاندار اور دلکش پرفارمنسز کے ذریعے حاضرین کو محظوظ اور مسحور کر دیا، جس سے فیسٹیول کی رونق بڑھ گئی اور یہ ایونٹ نہ صرف فنکاروں کی مہارت بلکہ پاکستان کی موسیقی کی ثقافت کا بھی بہترین جشن بن گیا۔

دوسرے دن حمیرہ چنہ، اخلاق بشیر، جمال اکبر، تنزیر آفریدی، نوید جعفری، شہنیلا علی، عارف انصاری، ساجد علی، انجمن عرفان، ایرک جانسن، نرمیلا مغاری، اکبر تیموری، اور خادم حسین نے اپنی شاندار پرفارمنسز پیش کیں، جنہیں حاضرین نے زبردست تالیوں، داد اور دل کھول کر تعریف کے ساتھ سراہا، اور یہ پروگرام سب کے لیے ایک ناقابل فراموش اور یادگار تجربہ بن گیا۔

آخری دن، غلام عباس، عروسہ علی، فیصل لطیف، حنیف اخلاق، کامران ساگو، عمران جاوید، سونیا خان، عمران نشاد، ڈاکٹر ہما میر، انینا فدا، عابدہ حسین، صفدر ضیا، نوید تاج اور شاہ رخ عباس نے شاندار اور یادگار پرفارمنس پیش کی، ہال کو روحانی دھنوں سے بھر دیا اور سامعین کو نہ صرف گہرائی سے متاثر کیا بلکہ انہیں دل کی گہرائیوں سے تعریف، تحسین اور زبردست داد دینے پر مجبور بھی کر دیا، جس سے یہ محفل ایک ناقابل فراموش تجربے میں بدل گئی۔

پاکستان آرٹس کونسل کراچی کے صدر، محمد احمد شاہ نے کہا، "خوشی ہمارا حق ہے، اور آج یہ ہال خوشیوں سے مکمل بھرا ہوا ہے۔ دنیا کے کسی اور مقام پر، سوائے آرٹس کونسل کے، لوگ اس طرح کی مفت تفریح کا لطف نہیں اٹھا سکتے۔ اس سال، ہم فخر کے ساتھ پاکستان کے معروف گلوکاروں کو اس خصوصی موسیقی میلے کے ذریعے خراج تحسین پیش کر رہے ہیں اور اس موقع پر ہر فرد کو اعلیٰ معیار کی موسیقی، فنون اور ثقافتی تجربات سے بھرپور لطف اندوز ہونے کا موقع فراہم کر رہے ہیں۔"

انہوں نے بتایا کہ وہ ایک سال سے 'ورلڈ کلچر فیسٹیول' کے پروجیکٹ پر کام کر رہے ہیں۔ آرٹس کونسل کراچی میں 142 ممالک کے فنکار شریک ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اتنا بڑا فیسٹیول منعقد کرنا بظاہر ناممکن لگتا تھا، لیکن صوبہ اسے کامیابی کے ساتھ انعقاد کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔ اس فیسٹیول میں تھیٹر، موسیقی، رقص، اور فلم کے ہدایت کاروں کے ساتھ ساتھ 28 ممالک کے مصور بھی حصہ لیں گے اور اپنے فنون کی نمائش کریں گے، جس سے عالمی ثقافتی روابط کو فروغ ملے گا۔

فیسٹیول 40 دن تک جاری رہے گا، جس میں 2,500 ایوارڈ یافتہ فلمیں مفت دیکھی جا سکیں گی، اور اس دوران مشہور بین الاقوامی ماہرین کی قیادت میں موسیقی، تھیٹر اور رقص کے مکمل اور تفصیلی ورکشاپس بھی منعقد کیے جائیں گے تاکہ شرکاء کو بھرپور تجربہ حاصل ہو۔


X