پاکستان اسپورٹس بورڈ نے جونیئر سطح کے مقابلوں میں ’عمر کی دھوکہ دہی‘ کو روکنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی) نے پیر کے روز اعلان کیا کہ وہ انڈر 21 اسپورٹس ایونٹس میں "عمر کی دھوکہ دہی" کو روکنے کے لیے سخت قوانین نافذ کرے گا۔ بورڈ نے کہا کہ یہ عمل اسپورٹس میں اس کے اخلاقی اصولوں اور گورننس کوڈ کی بڑی خلاف ورزی ہے۔

پاکستان اسپورٹس بورڈ نے اعلان کیا ہے کہ عمر میں دھوکہ دہی پاکستان کے ضابطہ اخلاق اور اسپورٹس گورننس کی خلاف ورزی ہے۔ بورڈ نے کہا کہ ایسے کام میں ملوث کسی بھی شخص کو سخت سزا دی جائے گی، یہ بات پی ایس بی کی جانب سے جاری سرکاری نوٹیفکیشن میں بتائی گئی جو ڈان ڈاٹ کام نے حاصل کیا۔

"دنیا بھر میں کھیلوں میں عمر کی دھوکہ دہی، خاص طور پر جونیئر سطح پر، ایک بڑا مسئلہ ہے۔ یہ منصفانہ کھیل کو نقصان پہنچاتی ہے، کھلاڑیوں کی حفاظت کو خطرے میں ڈالتی ہے، اور کھیلوں کے نظام پر اعتماد کو متاثر کرتی ہے،" نوٹس میں کہا گیا۔

پی ایس بی نے کہا کہ دنیا بھر میں نوجوانوں کے کھیل اصل عمر کی بنیاد پر منظم کیے جاتے ہیں تاکہ انصاف اور برابر کے مواقع برقرار رہیں۔ انہوں نے مزید کہا، ’’یہ خدشات ہیں کہ کچھ کھلاڑی جعلی یا غلط عمر کے دستاویزات استعمال کرتے ہوئے عمر کی حد والے مقابلوں میں شامل ہو سکتے ہیں۔‘‘

پی ایس بی نے کہا کہ تمام ایتھلیٹس جو 21 سال سے کم عمر کے ہیں اور جونیئر مقابلوں میں حصہ لے رہے ہیں، انہیں قومی شناختی کارڈ (سی این آئی سی) یا بی فارم فراہم کرنا ہوگا۔ انہیں سلیکشن کمیٹی کے اراکین کے نام، ڈینٹل چیک اپ اور ریڈیولوجی ٹیسٹ رپورٹس بھی جمع کرانی ہوں گی۔

مزید یہ کہ متعلقہ کھیلوں کی فیڈریشن کے صدر اور سیکریٹری جنرل سے منظور شدہ طبی رپورٹس، تمام ضروری دستاویزات کے ساتھ، توثیق کے لیے پی ایس بی کو بھیجی جانی چاہییں۔

نوٹس میں کہا گیا کہ وہ کھلاڑی جو جعلی یا مشکوک دستاویزات جمع کرائیں گے، انہیں تربیتی کیمپوں میں شامل ہونے، مالی مدد حاصل کرنے یا نقد انعامات لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ان کے خلاف مزید سخت کارروائی بھی کی جا سکتی ہے۔

نوٹس میں کہا گیا کہ کچھ کھلاڑی جعلی دستاویزات کے ساتھ عمر کی بنیاد پر گروپوں میں شامل ہوتے ہیں، جس سے اصل کھلاڑیوں کے مواقع چھن جاتے ہیں اور جسمانی فرق کی وجہ سے چوٹ لگنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

پاکستان اسپورٹس بورڈ نے کہا کہ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی (آئی او سی) اور دیگر عالمی اسپورٹس تنظیمیں اکثر کھیلوں میں ایمانداری اور شفافیت کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہیں۔ انہوں نے عمر کے غلط بیانی کے خلاف سخت زیرو ٹالرنس پالیسی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

صرف وہ کھلاڑی جو درست اور تصدیق شدہ دستاویزات فراہم کریں گے، انہیں پی ایس بی تربیتی کیمپوں میں شامل ہونے اور مالی مدد یا نقد انعامات حاصل کرنے کی اجازت دی جائے گی، نوٹس میں کہا گیا۔

اس ماہ کے شروع میں، پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی) نے اس بات پر تشویش ظاہر کی کہ مختلف کھیلوں کی فیڈریشنز کے عہدیدار دو سے زیادہ مدت تک اپنے عہدوں پر قائم ہیں، جو کہ نیشنل اسپورٹس پالیسی 2005 کے خلاف ہے۔

پی ایس بی نے بورڈ کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق مختلف فیڈریشنز کے نو عہدیداروں کو مقررہ مدت کی حد سے تجاوز کرنے پر وارننگ لیٹر بھیجے ہیں۔

مئی میں سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی 6 دسمبر سے 13 دسمبر تک 35ویں نیشنل گیمز کی میزبانی کرے گا۔ یہ ایونٹ مئی کے اصل شیڈول سے مؤخر کر دیا گیا تھا۔

یہ کھیل کراچی میں یکم مئی سے 9 مئی تک منعقد کرنے کا منصوبہ تھا، لیکن سندھ اولمپکس ایسوسی ایشن کے سرکاری نوٹس کے مطابق "ناقابلِ گریز حالات" کی وجہ سے اپریل میں مؤخر کر دیے گئے۔

X