پاکستان کے ٹیکسٹائل بنانے والے جاری آپریشن کی معطلی کے دوران ٹیکنالوجی اور الیکٹرک گاڑیوں کے شعبوں کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

بلال فائبرز لمیٹڈ، جو کہ ایک ٹیکسٹائل کمپنی ہے، ابھی تک اپنا کام شروع نہیں کر سکی۔ جمعہ کو کمپنی نے کہا کہ وہ اب اسٹیک ہولڈرز، ماہرین، اور کنسلٹنٹس کے ساتھ مل کر مکمل کاروباری منصوبہ تیار کرنے پر کام کر رہی ہے۔ کمپنی کا ارادہ ہے کہ وہ آئی ٹی، ہیلتھ ٹیک، اور الیکٹرک گاڑیوں (ای وی) کی صنعتوں میں قدم رکھے۔

لاہور کی ایک فہرست شدہ کمپنی نے یہ تازہ اطلاع پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) کو اپنے نوٹس میں دی۔

30 جون 2025 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے دوران، کمپنی نے کوئی کام نہیں کیا اور کوئی کاروبار نہیں ہوا۔ لیکن اپنے کام کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے، بورڈ آف ڈائریکٹرز نے ایک منصوبے کی منظوری دی تاکہ آئی ٹی، ہیلتھ ٹیک اور الیکٹرک وہیکل (ای وی) ڈویژن کو دوسرے کاروباری شعبے کے طور پر شروع کیا جا سکے۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ 'فیصلے کے مطابق، ہم تمام متعلقہ افراد جیسے کہ تکنیکی ماہرین اور مشیروں کے ساتھ مل کر کاروباری منصوبہ مکمل کرنے پر کام کر رہے ہیں'۔

بلال فائبرز نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ وہ آئی ٹی، ہیلتھ ٹیک اور الیکٹرک وہیکل کے شعبوں میں بطور اضافی کاروباری شعبے کام شروع کرے گا۔ لیکن کمپنی نے یہ بھی تصدیق کی کہ ٹیکسٹائل ہی اس کا مرکزی شعبہ رہے گا۔

کمپنی نے بورڈ کی تازہ معلومات شیئر کیں۔ انور عباس نے ڈائریکٹر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، اور محمد عثمان صابر، جو آئی ٹی کے ماہر ہیں، کو ان کی جگہ منتخب کیا گیا۔

۔بلیال فائبرز لمیٹڈ کا آغاز 1987 میں ہوا تھا۔ یہ کمپنی پاکستان میں دھاگہ بناتی اور فروخت کرتی ہے۔ یہ پولی/کاٹن، پولی/وسکوز، سی وی سی، وسکوز اور کاٹن دھاگے فراہم کرتی ہے۔ یہ دھاگے بُنائی اور سلائی کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔

کمپنی اپنے مصنوعات یورپ، مشرق بعید اور مشرق وسطیٰ میں بھی فروخت کرتی ہے۔

X