06 Safar 1447

سعودی عرب کی جانب سے بغیر اجازت حج کرنے والوں اور اُن کے معاونین پر سخت سزائیں عائد

حج کی پابندیاں یکم ذوالقعدہ سے شروع ہو کر 14 ذوالحجہ تک جاری رہیں گی۔

نئے قوانین کے مطابق، جو بھی شخص حج کے بغیر درست اجازت نامے کے کوشش کرے گا، اسے 20,000 سعودی ریال تک جرمانہ کیا جا سکتا ہے۔

یہ جرمانہ ان افراد پر بھی لاگو ہوگا جو کسی قسم کے وزٹ ویزا کے حامل ہوں اور بغیر درست اجازت کے مکہ مکرمہ یا دوسرے مقدس مقامات پر اس محدود مدت میں موجود ہوں۔

جو افراد قانون شکنی کرنے والوں کی مدد کریں گے، انہیں سخت سزائیں دی جائیں گی۔ ایسے شخص پر 100,000 سعودی ریال تک جرمانہ عائد کیا جائے گا جو کسی کو حج کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر وزٹ ویزا جاری کرے یا اس کا کفیل بنے۔

یہی جرمانہ ان افراد پر بھی عائد ہوگا جو غیر مجاز افراد کو مکہ مکرمہ یا دیگر مقدس مقامات پر جانے یا وہاں قیام کرنے میں مدد فراہم کریں گے۔ اس میں ہوٹلوں، کرائے کے اپارٹمنٹس، گھروں، کیمپوں یا حج کے لیے مخصوص رہائش فراہم کرنے والے افراد شامل ہیں۔ اگر ایک سے زیادہ افراد ملوث ہوں، تو ہر شخص کے لیے علیحدہ جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

اس کے علاوہ، جو غیر قانونی رہائشی یا زیادہ قیام کرنے والے افراد حج کرنے کی کوشش کریں گے، انہیں ملک سے نکال دیا جائے گا اور 10 سال تک سعودی عرب میں داخلے پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔

حکام ان گاڑیوں کو بھی ضبط کریں گے جو غیر مجاز عازمین حج کو منتقل کرنے کے لیے استعمال ہوں، اگر وہ گاڑی اس شخص کی ہو جس نے ان عازمین کی مدد کی ہو۔

وزارت نے اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ اقدامات حج کی زیارت کی حفاظت، سکیورٹی اور درست انتظام کے لیے اٹھائے گئے ہیں۔ اس نے تمام شہریوں، رہائشیوں اور زائرین سے اپیل کی ہے کہ وہ حج کے قوانین کی سختی سے پیروی کریں تاکہ قانونی نتائج سے بچ سکیں۔

X