سعودی حکومت کی نئی ہدایات کے مطابق، جو بھی شخص بغیر صحیح اجازت نامے کے حج کرتا ہوا یا اس کی کوشش کرتا ہوا پکڑا گیا، اسے 20,000 سعودی ریال تک جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔ یہ قانون مقامی رہائشیوں اور بین الاقوامی زائرین دونوں پر لاگو ہوتا ہے۔
مزید یہ کہ، کسی بھی قسم کے ویزے پر سعودی عرب آنے والے افراد کو بغیر اجازت نامے کے مکہ مکرمہ یا مقدس مقامات میں داخل ہونے یا وہاں قیام کی اجازت نہیں ہوگی۔ اس قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
نئے ضوابط کے تحت ان افراد پر بھی سخت کارروائی کی جائے گی جو ان خلاف ورزی کرنے والوں کی مدد کرتے ہیں۔ اگر کوئی شخص بغیر اجازت نامے کے کسی کو مکہ پہنچانے، وہاں قیام دلوانے یا کسی بھی طرح مدد فراہم کرنے میں ملوث پایا گیا، تو اسے 100,000 سعودی ریال تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔ اس میں وہ افراد بھی شامل ہیں جو رہائش فراہم کرتے ہیں، جیسے گھر، ہوٹل یا شیلٹر۔ اگر زیادہ افراد کو سہولت دی گئی ہو تو جرمانہ مزید بڑھ سکتا ہے۔
اس کے علاوہ، رہائشی یا وزٹ ویزا پر موجود افراد غیر قانونی طریقے سے حج کی کوشش کرتے ہوئے پکڑے گئے، انہیں ملک بدر کر دیا جائے گا اور 10 سال کے لیے دوبارہ سعودی عرب میں داخلے پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔
وزارت داخلہ نے یہ بھی خبردار کیا ہے کہ اگر کوئی گاڑی غیر قانونی حاجیوں کو لے جانے کے لیے استعمال کی گئی اور وہ گاڑی اسی شخص کی ملکیت تھی جو خلاف ورزی میں ملوث ہے، تو گاڑی ضبط کر لی جائے گی۔
حکام کا کہنا ہے کہ ان اقدامات کا مقصد سالانہ حج کے دوران سیکیورٹی، نظم و ضبط، اور زائرین کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ قوانین کا احترام کریں اور حج سے متعلق ضوابط کی مکمل پیروی کریں۔