ایس ایچ سی سی نے ڈی ایچ اے کراچی میں 10 غیر قانونی ’بیوٹی کلینکس‘ سیل کر دیے

کراچی: جمعرات کو سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن (ایس ایچ سی سی) نے شہر میں بغیر لائسنس کاسمیٹک علاج مراکز کے خلاف جاری کارروائی کے دوران ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کے مختلف علاقوں میں 10 غیر قانونی بیوٹی کلینکس بند کر دیے۔

ایس ایچ سی سی کا کہنا ہے کہ یہ کلینکس پلیٹلیٹ رچ پلازما (پی آر پی) تھراپی، میزو تھراپی اور دیگر حساس علاج بغیر رجسٹرڈ ڈرماٹولوجسٹ کو عملے میں شامل کیے دے رہے تھے۔

خیابانِ اتحاد پر ایک بڑی کلینک، جسے پہلے ایس ایچ سی سی نے بند کیا تھا، عملے کے تالے توڑنے کے بعد دوبارہ چلتی ہوئی پائی گئی۔ حکام نے اسے دوبارہ بند کر دیا اور اندر موجود تمام افراد کو باہر نکال دیا۔

فیز سات میں، ایک بیوٹی سیلون کو ناتجربہ کار کارکنوں کے ذریعے پی آر پی علاج فراہم کرتے ہوئے پایا گیا۔ فیز دو میں، ایک کلینک جو سماجیات میں بی اے رکھنے والے شخص کے زیر انتظام تھا، بند کرنے کے حکم کے باوجود دوبارہ کام شروع کر چکا تھا۔ ایس ایچ سی سی نے کہا کہ مالک کو ایک ماہ پہلے آلات ہٹانے اور جگہ مالک مکان کو واپس دینے کا کہا گیا تھا۔

ایک اور کلینک جس کا نام ایس تھیٹک سلوشنز ہے، بدر کمرشل فیز 5 میں دایہ کے زیرِ انتظام چل رہا تھا، بند کر دیا گیا۔ معائنے کے دوران، حکام نے راجپوت کلینک میں ایک فزیوتھراپسٹ کو پی آر پی علاج کرتے ہوئے اور ایک دوسرے سینٹر میں غیر تربیت یافتہ عملے کو کام کرتے ہوئے پایا۔ دونوں مراکز کو فوراً بند کر دیا گیا۔

یہ کارروائی ایس ایچ سی سی کی اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کوئیکری کراچی ڈاکٹر رضیہ نے ڈپٹی ڈائریکٹر احمر عباس سلڈیرا اور اسسٹنٹ ڈائریکٹرز معیز قریشی اور فرحین لاشاری کے ساتھ مل کر انجام دی۔

‏ایس ایچ سی سی نے دعویٰ کیا کہ کچھ لائسنس یافتہ ڈاکٹر ایسے آپریٹرز کی مدد کر رہے ہیں کہ وہ انہیں اپنے میڈیکل ڈگری استعمال کرنے دیتے ہیں۔ اس نے وعدہ کیا کہ تمام خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی جاری رکھی جائے گی۔

X