پنڈی میں سگنل فری راہداری کی تعمیر جاری ہے۔

راولپنڈی: ادیالہ روڈ پر خواجہ کارپوریشن کے قریب نواز شریف فلائی اوور، مال روڈ پر دو انڈرپاسز اور پیدل چلنے والوں کے لیے زیرِ زمین راستہ تقریباً مکمل ہو چکے ہیں۔ یہ منصوبے ممکنہ طور پر اس ماہ کے آخر تک کھول دیے جائیں گے۔

کچہری چوک پر فلائی اوور اور انڈرپاسز، اور قاسم مارکیٹ، ریس کورس اور چیرنگ کراس پر انڈرپاسز کا کام جلد شروع ہونے کا امکان ہے، ممکنہ طور پر اسکولوں کی گرمیوں کی چھٹیوں کے دوران تاکہ کام تیزی سے مکمل کیا جا سکے۔

نواز شریف فلائی اوور، جو کہ خواجہ کارپوریشن چوک، اڈیالہ روڈ پر واقع ہے، 2.3 ارب روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے اور اب تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔ اسے پہلے 3 جون کو کھولنے کا منصوبہ تھا، لیکن اب توقع ہے کہ پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز اسے 30 جون کو افتتاح کریں گی۔

اسی دن وہ غالباً مال روڈ پر دو انڈرپاسز کا افتتاح کریں گی — ایک فلیش مین ہوٹل چوک پر اور دوسرا مال پلازہ چوک پر — اس کے ساتھ اے ایف آئی سی کے قریب ایک زیرِ زمین واک وے بھی کھولا جائے گا۔ یہ کام 30 جون تک مکمل کرنے کا منصوبہ ہے، جس کی لاگت 4.388 ارب روپے ہے۔

مال روڈ اور پشاور روڈ پر تین بہت مصروف مقامات پر مزید انڈرپاسز بنانے کے لیے نیا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ یہ مقامات قاسم مارکیٹ، ریس کورس چوک، اور چیئرنگ کراس ہیں۔

راولپنڈی کینٹونمنٹ بورڈ (آر سی بی) کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ تعمیراتی کام میں مدد کے لیے بجلی، گیس، پانی اور سیوریج جیسی لائنوں کو زیر زمین منتقل کرے۔

‏کچہری چوک کو دوبارہ تعمیر کرنے اور ترقی دینے کا ایک بڑا منصوبہ بھی منظور ہو گیا ہے۔

یہ منصوبہ دو فلائی اوورز اور تین انڈر پاسز پر مشتمل ہوگا۔ اس کی کل لاگت تقریباً 8.5 ارب روپے ہے۔ پنجاب حکومت پہلے ہی اس کے لیے رقم مختص کر چکی ہے۔

رپورٹس کے مطابق، جب کچہری چوک پر دو فلائی اوورز اور تین انڈر پاسز مکمل ہو جائیں گے، اور مزید پانچ انڈر پاسز مال روڈ اور پشاور روڈ پر تعمیر کیے جائیں گے، تو مکمل راستہ موٹر وے چوک تک سگنل فری سڑک میں تبدیل ہو جائے گا۔

گولڑہ موڑ پر ایک انڈر پاس پہلے ہی مکمل ہو چکا ہے اور استعمال کے لیے کھلا ہے۔ یہ تمام سڑکوں کے منصوبے پنجاب حکومت کی جانب سے ادا کیے گئے ہیں اور یہ مواصلات و تعمیرات (C&W) ڈیپارٹمنٹ کے زیر انتظام ہیں۔

اسکولوں کو عملی طور پر مضبوطی ملی

پنجاب ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے راولپنڈی ڈویژن کے تمام سرکاری اسکولوں کے جاری اخراجات کے لیے 464.5 ملین روپے فراہم کیے ہیں۔

موجودہ مالی سال کے آخری حصے کے لیے صوبے کے 43,000 سرکاری پرائمری، مڈل، ہائی اور ہائر سیکنڈری اسکولوں کے اخراجات اور یوٹیلیٹی بلوں کی ادائیگی کے لیے 4.58715 ارب روپے دیے گئے ہیں۔

Pakistanify News Subscription

X