جانز کریک (جارجیا): پاکستان کے محمد اشاب عرفان نے پیر کے دن جانز کریک اوپن کا ٹائٹل جیت کر نیشنل اسکواش سرکٹ میں اپنی پوزیشن مضبوط کر لی، انہوں نے ملائیشیا کے ناتھن کیو کو 3-1 سے شکست دی۔
اشاب، جو 21 سال کا ہے اور اس سال پہلے ہی دو بار چیمپئن بن چکا ہے، پہلے میچ ہارنے کے بعد واپس آیا اور 40 منٹ میں میچ 8-11، 11-2، 11-2، 11-6 سے جیت گیا۔
کل 20 کھلاڑی پروفیشنل اسکواش ایسوسی ایشن (PSA) چیلنجر ٹور میں شریک ہوئے، جس کی انعامی رقم 12,000 ڈالر تھی۔ عرفان نے مقابلے میں دوسرے سیڈ کے طور پر شرکت کی۔
وہ سات پاکستانی کھلاڑیوں میں سے ایک تھا جو حصہ لے رہے تھے، جن کے ساتھ محمد عاصم خان، محمد حذیفہ ابراہیم، فواد خلیل، محمد سمیع اللہ، احسن ایاز، اور فرحان زمان بھی شامل تھے۔
سمیع اللہ، فرحان، فواد اور احسن پہلے راؤنڈ میں ہی باہر ہوگئے۔ حذیفہ دوسرے راؤنڈ تک پہنچا لیکن برازیل کے ڈیئیگو گو ببی سے ہار گیا۔
ٹاپ سیڈ عاصم خان نے ٹورنامنٹ میں شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا اور سیمی فائنل تک پہنچے۔ ان کا سفر ہفتے کے دن ختم ہوا جب وہ کیوہ سے 11-9، 4-11، 11-7، 11-9 کے اسکور سے شکست کھا گئے۔
اشاب، جو اس سال کے شروع میں ساؤتھ آسٹریلین اوپن اور آر سی پرو سیریز پہلے ہی جیت چکے ہیں، فائنل میں اس وقت پہنچے جب انہوں نے تیسرے نمبر کے کھلاڑی گوبی کو 53 منٹ کے سخت سیمی فائنل میچ میں 11-7، 14-12، 4-11، 11-5 کے اسکور سے شکست دی۔
اس تقریب میں پاکستان، مصر، ملائیشیا، امریکہ، کولمبیا، میکسیکو، جنوبی افریقہ اور برمودا کے کھلاڑی شامل تھے۔
یہ جیت پاکستانی اسکوائش کے سال کو مزید بہتر بنا دیتی ہے، کیونکہ نور زمان نے اپریل میں انڈر 23 ورلڈ اسکوائش چیمپئن شپ جیتی تھی۔
اسی مہینے پاکستان نے آسٹریلین جونیئر اوپن میں کئی ٹائٹل جیتے، جہاں اذان علی انڈر۔17 کے چیمپئن بنے اور احمد علی ناز نے انڈر۔11 کا ٹائٹل حاصل کیا۔
بہنیں مہوش اور ماہ نور علی نے بھی انڈر 17 اور انڈر 13 کے ٹائٹل جیت کر کامیابی حاصل کی۔
سہیل عدنان نے اس سال دو بڑے اعزاز جیتے۔ جنوری میں انہوں نے برٹش جونیئر اوپن انڈر 13 کے چیمپئن کا ٹائٹل حاصل کیا۔ بعد میں جولائی میں، 12 سالہ کھلاڑی نے اسی کیٹیگری میں ایشین جونیئر اسکواش چیمپئن شپ بھی جیت لی۔