دنیا کی پہلی AI کے ذریعے تخلیق شدہ ڈیجیٹل اداکارہ کا زیورخ فلم فیسٹیول میں داخلہ ایک نئے مباحثے کو جنم دے گیا ہے۔

دنیا کی پہلی AI بنائی گئی اداکارہ کی زیورخ فلم فیسٹیول میں پہلی بار پیشی نے ہالی وڈ میں زبردست بحث چھیڑ دی ہے۔ اس ڈیجیٹل اداکارہ، جس کا نام ٹیلی نور وُڈ ہے، کے تعارف کے بعد فلم انڈسٹری کے اندر اور باہر دونوں جگہ مخلوط ردعمل دیکھنے کو ملا۔ ابتدا میں، AI ٹیلنٹ اسٹوڈیو زیکویا، جس نے اس نئی AI اداکارہ کو متعارف کروایا، کو شدید شک و شبہ کا سامنا کرنا پڑا، لیکن جلد ہی لوگوں کی دلچسپی بڑھ گئی۔ اس بڑھتی ہوئی دلچسپی کا ثبوت یہ ہے کہ کئی ٹیلنٹ ایجنٹ اب اس ڈیجیٹل اداکارہ کو سائن کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ ٹیلی نور وُڈ کی خالق، اداکارہ اور پروڈیوسر ایلن وین ڈیر ویلڈن نے اس تنازعے کے بارے میں انسٹاگرام پر وضاحتی بیان جاری کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ یہ کردار انسانی اداکاروں کی جگہ لینے کے لیے نہیں بنایا گیا بلکہ یہ ایک تخلیقی کام اور فن کا نیا اظہار ہے۔ انہوں نے AI ٹیکنالوجی کا موازنہ تخلیقی تکنیکوں جیسے اینیمیشن، پتلے کے کھیل، اور CGI سے کیا، اور اس بات پر زور دیا کہ انسانی اداکاری کا جذبہ، احساس اور مہارت کسی چیز سے بدلا نہیں جا سکتا۔ ٹیلی نور وُڈ پہلے ہی سوشل میڈیا پر فعال ہے اور اپنی پہلی کامیڈی ڈرامہ "AI کمشنر" میں کردار کا اعلان کر چکی ہے۔ اس کے باوجود، ہالی وڈ کے کئی مشہور شخصیات نے AI اداکارہ کی آمد پر شدید ردعمل ظاہر کیا ہے، اور اداکاروں کی کمیونٹی نے بھی اس نئی جدت کے فلمی صنعت پر ممکنہ اثرات کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔ یہ واقعہ فلمی دنیا میں AI کے کردار اور مستقبل کے امکانات پر بحث کو مزید بڑھا رہا ہے۔

X