روایتی مکئی کی روٹی اور ساگ (مشہور پنجابی دیہاتی کھانا)

ماں کی محبت سے زیادہ خوبصورت خوشبو کوئی نہیں ہوتی۔ اس کے قریب ترین خوشبو صرف مٹی کی ہوتی ہے، خاص طور پر ہمارے گاؤں کی مٹی کی — وہی گاؤں جہاں ہم سب پیدا ہوئے تھے، جسے ہمارے بزرگ اس وقت چھوڑ آئے تھے جب وہ سرسبز زمینوں سے گرم علاقوں کی طرف ہجرت کر گئے تھے۔

سرسوں کا ساگ اور مکئی کی روٹی:

سرسوں کا ساگ اور مکئی کی روٹی پنجاب کے سب سے مشہور کھانوں میں سے ہیں۔ یہ کھانا ذائقے، صحت بخش غذائی اجزاء اور قدرتی رنگوں سے بھرپور ہوتا ہے۔ یہ پنجاب کی اصل روح کو ظاہر کرتا ہے، بالکل ویسے ہی جیسے اس کی زمین اور لوگ۔

سرسوں ایک ایسی ڈش ہے جو لوگ سردیوں اور ابتدائی بہار میں شوق سے کھاتے ہیں۔ یہ پنجاب میں واہگہ بارڈر کے دونوں طرف اگتی ہے، اور یہی وجہ ہے کہ یہ ایک مشہور پنجابی کھانا ہے۔ سرسوں کا ساگ سرسوں کے پتوں سے بنایا جاتا ہے۔ یہ پتے غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں، جو بیماریوں سے لڑنے، توانائی دینے اور دل کو صحت مند رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ ان میں کیلشیم، فولک ایسڈ، میگنیشیم اور وٹامن کے بھی ہوتا ہے۔ کچے سرسوں کے پتے تھوڑے تیکھے لگتے ہیں، مگر پکنے کے بعد یہ نرم اور مزیدار ہو جاتے ہیں۔ ماضی میں یہ کھانا پنجابی دیہات میں عام ہوتا تھا۔ یہ کھیتوں میں سخت محنت کرنے والے لوگوں کو طاقت دیتا تھا۔ اگرچہ یہ کھانا بھرپور ہے، مگر یہ تازہ اور قدرتی فصلوں سے بنایا جاتا ہے، جو اسے پیک اور کیمیکل والے کھانوں سے خاص بناتا ہے۔

سرسوں کے ساگ سے طاقت ملتی ہے۔ اس کے ساتھ مکئی کی روٹی بہترین میل رکھتی ہے۔ اس میں گلوٹن نہیں ہوتا اور پکنے کے بعد یہ سخت ہو جاتی ہے۔ یہ روٹی تازہ مکئی کے آٹے سے بنتی ہے، جو زیادہ تر پنجاب میں سردیوں کے موسم میں دستیاب ہوتا ہے۔ مکئی پنجاب میں اُگتی ہے، اور پرانے وقتوں میں لوگ کھیتوں سے اسے لا کر عورتوں کو دیتے تھے تاکہ وہ چکی پر پیس کر آٹا بنا سکیں۔ مکئی کی روٹی ایک موٹی، گول پنجابی روٹی ہوتی ہے۔ یہ گرم توے پر پکائی جاتی ہے اور کھانے میں نرم بھی لگتی ہے اور سخت بھی۔

مکئی کی روٹی:

مکی کی روٹی کا مطلب پنجابی میں "مکئی کی روٹی" ہے۔ یہ نام سیدھا اس کے بنیادی جزو، مکئی کے آٹے، سے لیا گیا ہے۔

اصل سرسوں کا ساگ بغیر کسی مصالحے کے بنایا جاتا ہے۔ صرف نمک اور ادرک ڈالی جاتی ہے، اور اس میں سبزیاں شامل کی جاتی ہیں جیسے سرسوں کے پتے، ہری مرچ، پالک اور میتھی۔ ہماری مائیں، جو اصل باورچی ہیں، آج بھی پرانی خاندانی ترکیب کو بغیر کسی تبدیلی کے استعمال کرتی ہیں۔ یہ ساگ دھیمی آنچ پر اپنے ہی پانی میں ہاتھ سے ہلاتے ہوئے پکایا جاتا ہے، یہاں تک کہ یہ مکھن کی طرح نرم اور ملائم ہو جائے۔ اس کے بعد تلی ہوئی پیاز ڈالی جاتی ہے اور اوپر سے تازہ گھر کا بنا ہوا مکھن ڈالا جاتا ہے تاکہ اس کا ذائقہ خالص اور سادہ رہے۔

سرسوں کا ساگ:

مکئی کی روٹی زیادہ تر سرسوں کے ساگ کے ساتھ کھائی جاتی ہے، لیکن یہ پالک یا میتھی جیسی دوسری سبزیوں کے سالن کے ساتھ بھی اچھی لگتی ہے۔ اسے اچار کے ساتھ بھی کھایا جا سکتا ہے۔ یہ روٹی بھاری ہوتی ہے اور آسانی سے ہضم نہیں ہوتی، اسی لیے مکئی کے آٹے میں اجوائن ملائی جاتی ہے تاکہ ہاضمہ بہتر ہو۔ کچھ لوگ آٹا گوندھنے سے پہلے اس میں ہرا دھنیا بھی باریک کاٹ کر شامل کرتے ہیں۔ پکاتے وقت اس میں اچھا خاصا گھی ڈالا جاتا ہے۔ آخر میں روٹی کو تھوڑا خستہ بنایا جاتا ہے اور اوپر دیسی مکھن رکھا جاتا ہے۔ یہ روٹی سرسوں کے ساگ، سلاد اور لسی کے ساتھ پیش کی جاتی ہے۔


X