دو پاکستانی مفرور، جن پر دہشت گردی اور قتل کا الزام ہے، اسپین میں گرفتار کر لیے گئے۔

پاکستان کے دو خطرناک مجرم، جنہیں دہشت گردی، قتل اور اغوا کے الزامات میں مطلوب قرار دیا گیا تھا، اسپین میں گرفتار کر لیے گئے ہیں۔ حکام نے کہا ہے کہ یہ پاکستان کے لیے خطرناک مفروروں کو پکڑنے کے مشن میں ایک بڑی پیش رفت ہے۔

وزارت داخلہ نے کہا کہ گرفتاریاں اس وقت ہوئیں جب پاکستانی اور ہسپانوی حکام نے وزیر طلال چوہدری کے حالیہ دورۂ اسپین کے بعد قریبی تعاون کیا۔

ملزمان، جو کافی عرصے سے پاکستان سے لاپتہ ہیں، تمام قانونی کارروائیاں مکمل ہونے کے بعد پاکستانی حکام کے حوالے کر دیے جائیں گے۔

نوازش علی ہنجرا اور ہارون اقبال کو انٹرپول ریڈ نوٹسز کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا۔ ہنجرا 23 مقدمات میں ملوث ہے، جن میں دہشت گردی، قتل اور تاوان کے لیے اغوا شامل ہیں۔ اقبال ایک اور فوجداری مقدمے میں مطلوب ہے۔

چوہدری نے اپنے سرکاری دورے کے دوران اسپین کے وزیر داخلہ فرناندو گرانڈے مارلاسکا سے ملاقات کی اور اسپین میں مقیم پاکستانی مجرموں کو گرفتار کرکے واپس بھیجنے کے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا۔

ان باتوں کے بعد، ہسپانوی حکام نے فوراً احکامات جاری کیے جن کے نتیجے میں گرفتاریاں ہوئیں۔

پاکستان کئی سالوں سے انٹرپول کی مدد سے اسپین سے 38 مطلوب افراد کو واپس لانے کی کوشش کر رہا ہے۔ حالیہ گرفتاریاں اس کوشش میں پیش رفت کی ایک اچھی علامت ہیں۔

وزیرِ موصوف نے ہسپانوی وزیر کا مدد پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ اسپین میں چھپے باقی افراد کو جلد انصاف کے لیے پاکستان بھیج دیا جائے گا۔

Pakistanify News Subscription

X