برطانیہ کے ساحل پر دریافت ہونے والے ایک ڈھانچے کو ایک نئی قسم کے اِکٹھیو سارز کے طور پر شناخت کیا گیا ہے، جو ایک قدیم سمندری رینگنے والا جاندار تھا اور ماضی میں سمندروں پر حکمرانی کرتا تھا۔
اس ڈولفن کے سائز کے سمندری جاندار کو “ڈورسٹ کا تلوار ڈریگن” نام دیا گیا ہے کیونکہ اس کا فوسل برطانیہ کے ڈورسٹ کاؤنٹی کے قریب دریافت ہوا تھا۔
University of Manchester نے کہا کہ یہ دریافت اپنی نوعیت کی واحد معلوم مثال ہے اور یہ اچھیاسورز کے ارتقائی فوسل ریکارڈ میں موجود ایک نہایت اہم خلا کو پُر کرنے میں ایک فیصلہ کن، تاریخی اور سائنسی پیش رفت ثابت ہو سکتی ہے۔
یہ دریافت آکٹھیوسار کے ماہر ڈین لوماکس کی قیادت میں کی گئی تھی۔
آکٹھیوسار ایسے رینگنے والے جانور تھے جو اپنی پوری زندگی پانی کے اندر گزارتے تھے۔
تلوار نما ڈریگن کا تعلق ابتدائی جراسک دور سے ہے، جو تقریباً 190 ملین سال پرانا مانا جاتا ہے۔ اس کا ڈھانچہ 2001 میں ڈورسیٹ کاؤنٹی کے قریب گولڈن کیپ کے علاقے سے دریافت ہوا تھا، اور ماہرینِ حیاتیات نے جدید سائنسی تحقیق کے بعد اس کا مکمل اور تفصیلی تجزیہ حال ہی میں مکمل کیا ہے۔
یہ ساخت ایک کھوپڑی، ایک بڑی آنکھ اور تلوار کی مانند لمبے منہ پر مشتمل ہے، اور اسے بہت جلد ٹورنٹو، کینیڈا کے رائل اونٹاریو میوزیم میں باقاعدہ طور پر عوام کے سامنے نمائش کے لیے پیش کیا جائے گا۔