کیا آپ بغیر آنسو بہائے پیاز کاٹنا چاہتے ہیں؟ سائنسدانوں نے ایک آسان طریقہ دریافت کیا ہے۔

انسان صدیوں سے پیاز استعمال کر رہے ہیں، اور کہا جاتا ہے کہ قدیم مصر میں تو ان کی عبادت بھی کی جاتی تھی۔ پیاز تقریباً ہر کھانے کی تیاری میں استعمال ہوتے ہیں۔ تاہم، زیادہ تر لوگ پیاز کاٹتے وقت رونے لگتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ صرف کاٹنے والا شخص ہی نہیں بلکہ اس کے آس پاس والے لوگ بھی آنسو بہانے لگتے ہیں۔ اب سائنسدانوں نے ایک طریقہ دریافت کیا ہے جو پیاز کاٹتے وقت رونے سے بچاتا ہے۔ امریکہ کی کارنیل یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ پیاز کاٹتے وقت کس طرح تلخ مرکبات ہوا میں خارج ہوتے ہیں اور اسے کیسے روکا جا سکتا ہے۔ مطالعے کے مطابق، اگر آپ پیاز کاٹتے وقت رونے سے بچنا چاہتے ہیں تو یا تو انہیں تیز دھار چاقو سے آہستہ کاٹیں یا کاٹنے سے پہلے ان پر تیل لگائیں۔ اس تحقیق کا بنیادی مقصد یہ سمجھنا تھا کہ پیاز کاٹتے وقت آنسو پیدا کرنے والے کیمیکل کس طرح خارج ہوتے ہیں۔ پچھلی تحقیقات میں پہلے ہی معلوم ہو چکا تھا کہ کون سے مرکبات لوگوں کو رلاتے ہیں، لیکن اس مطالعے نے پہلی بار یہ وضاحت کی کہ یہ سلفر مرکبات آنکھوں تک کیسے پہنچتے ہیں۔ تحقیقاتی ٹیم نے یہ معلوم کرنے کے لیے ہائی اسپیڈ کیمرے اور کمپیوٹر ماڈل استعمال کیا کہ جب چاقو پیاز کو کاٹتا ہے تو کیا ہوتا ہے۔ انہوں نے پایا کہ چاقو کو پیاز پر دبانے سے اس کی تہوں کے خلیوں پر دباؤ بڑھ جاتا ہے۔ جب چاقو اوپری تہہ میں داخل ہوتا ہے تو چھوٹی بوندیں خارج ہوتی ہیں، جس کے بعد نیچے کی تہوں سے مزید مائع کی بوندیں نکلتی ہیں۔ ان بوندوں کے خارج ہونے کی رفتار نے محققین کو حیران کر دیا، جو 11 سے 89 میل فی گھنٹہ کے درمیان تھی۔ انہوں نے دریافت کیا کہ کاٹنے کا طریقہ براہِ راست آنسو پیدا کرنے والے اسپرے کی مقدار کو متاثر کرتا ہے۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ کند چاقو استعمال کرنے سے زیادہ بوندیں تیزی سے خارج ہوتی ہیں۔ محققین کے مطابق، تیز چاقو استعمال کرنا اور آہستہ کاٹنا مرکبات کو آنکھوں تک پہنچنے اور رونے سے بچانے میں مدد دیتا ہے۔ اس مطالعے کے نتائج Proceedings of the National Academy of Sciences جرنل میں شائع ہوئے، جو اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ صحیح طریقہ اور احتیاط سے پیاز کاٹنا نہ صرف کھانے کی تیاری کو آسان بناتا ہے بلکہ آنکھوں کو بھی تحفظ فراہم کرتا ہے۔

X