خطر ہے رشتۂ الفت رگ گردن نہ ہو جاوے
مرزا غالب

خطر ہے رشتۂ الفت رگ گردن نہ ہو جاوے

غرور دوستی آفت ہے تو دشمن نہ ہو جاوے

سمجھ اس فصل میں کوتاہی نشو و نما غالبؔ

اگر گل سرو کے قامت پہ پیراہن نہ ہو جاوے

Pakistanify News Subscription

X