ہم اپنے آنسوؤں کا افسانہ کیا سنائیں
احمد فراز

ہم اپنے آنسوؤں کا افسانہ کیا سنائیں

دنیا نے کر دیا ہے دیوانہ کیا سنائیں

سب زخم بھر چکے ہیں سب خواب مر چکے ہیں

اب کس امید پر ہم شمعیں نئی جلائیں

ان کشتیوں کا کیا ہے اکثر یہی ہوا ہے

طوفان سے نکل کر ساحل پہ ڈوب جائیں

کب ساتھ عمر بھر کا ہم دل زدہ نے چاہا

پر ہم سفر ہمارے کچھ دور تک تو آئیں

Pakistanify News Subscription

X