افعی کی طرح ڈسنے لگی موج نفس بھی
احمد فراز

افعی کی طرح ڈسنے لگی موج نفس بھی

اے زہر غم یار بہت ہو چکی بس بھی

یہ حبس تو جلتی ہوئی رت سے بھی گراں ہے

اے ٹھہرے ہوئے ابر کرم اب تو برس بھی

آئین خرابات معطل ہے تو کچھ روز

اے رند بلا نوش و تہی جام ترس بھی

صیاد و نگہبان چمن پر ہے یہ روشن

آباد ہمیں سے ہے نشیمن بھی قفس بھی

محرومیٔ جاوید گنہگار نہ کر دے

بڑھ جاتی ہے کچھ ضبط‌ مسلسل سے ہوس بھی

Pakistanify News Subscription

X