اب وہ گلیاں وہ مکاں یاد نہیں
احمد مشتاق

اب وہ گلیاں وہ مکاں یاد نہیں

کون رہتا تھا کہاں یاد نہیں

جلوۂ حسن ازل تھے وہ دیار

جن کے اب نام و نشاں یاد نہیں

کوئی اجلا سا بھلا سا گھر تھا

کس کو دیکھا تھا وہاں یاد نہیں

یاد ہے زینۂ پیچاں اس کا

در و دیوار مکاں یاد نہیں

یاد ہے زمزمۂ ساز بہار

شور آواز خزاں یاد نہیں

Pakistanify News Subscription

X