پریشاں ہو تم بھی پریشان ہیں ہم بھی
بشیر بدر

پریشاں ہو تم بھی پریشان ہیں ہم بھی

چلو میکدے میں وہیں بات ہوگی

چراغوں کی لو سے ستاروں کی ضو تک

تمہیں میں ملوں گا جہاں رات ہوگی

جہاں وادیوں میں نئے پھول آئے

ہماری تمہاری ملاقات ہوگی

صداؤں کو الفاظ ملنے نہ پائیں

نہ بادل گھریں گے نہ برسات ہوگی

مسافر ہیں ہم بھی مسافر ہو تم بھی

کسی موڑ پر پھر ملاقات ہوگی

Pakistanify News Subscription

X