خوش رہے یا بہت اداس رہے
بشیر بدر

خوش رہے یا بہت اداس رہے

زندگی تیرے آس پاس رہے

چاند ان بدلیوں سے نکلے گا

کوئی آئے گا دل کو آس رہے

ہم محبت کے پھول ہیں شاید

کوئی کانٹا بھی آس پاس رہے

میرے سینے میں اس طرح بس جا

میری سانسوں میں تیری باس رہے

آج ہم سب کے ساتھ خوب ہنسے

اور پھر دیر تک اداس رہے

Pakistanify News Subscription

X