راہوں میں کون آیا گیا کچھ پتہ نہیں
بشیر بدر

راہوں میں کون آیا گیا کچھ پتہ نہیں

اس کو تلاش کرتا رہے جو ملا نہیں

بے آس کھڑکیاں ہیں ستارے اداس ہیں

آنکھوں میں آج نیند کا کوسوں پتہ نہیں

میں چپ رہا تو اور غلط فہمیاں بڑھیں

وہ بھی سنا ہے اس نے جو میں نے کہا نہیں

دل میں اسی طرح سے ہے بچپن کی ایک یاد

شاید ابھی کلی کو ہوا نے چھوا نہیں

چہرے پہ آنسوؤں نے لکھی ہیں کہانیاں

آئینہ دیکھنے کا مجھے حوصلہ نہیں

Pakistanify News Subscription

X