تھک ہار کے کوئی تری راہوں میں سو گیا
بشیر بدر

تھک ہار کے کوئی تری راہوں میں سو گیا

اتنا نہ کر ملال جو ہونا تھا ہو گیا

بادل اٹھا تھا سب کو رلانے کے واسطے

دامن بھگو گیا کہیں آنچل بھگو گیا

اس اس کو دیکھ کر نہیں دھڑکے گا میرا دل

کہنا کہ یہ سبق بھی مجھے یاد ہو گیا

پروردگار جانتا ہے تو دلوں کے حال

میں جی نہ پاؤں گا جو اسے کچھ بھی ہو گیا

اک لڑکی ایک لڑکے کے کاندھے پہ سوئی تھی

میں اجلی دھندلی یادوں کے کہرے میں کھو گیا

Pakistanify News Subscription

X