سبھی سے ان دنوں روٹھا ہوا سا لگتا ہوں
بشیر بدر

سبھی سے ان دنوں روٹھا ہوا سا لگتا ہوں

میں اپنے آپ کو اب بے وفا سا لگتا ہوں

تمام رات میں گرتی ہوئی حویلی میں

دلوں سے نکلی ہوئی بد دعا سا لگتا ہوں

میں وہ خزانہ ہوں حق دار جس کی دنیا ہے

ہزار حصوں میں بانٹا ہوا سا لگتا ہوں

مری تلاش بدستور اب بھی جاری ہے

وہ مل گیا ہے میں کھویا ہوا سا لگتا ہوں

مری ہنسی سے اداسی کے پھول کھلتے ہیں

میں سب کے ساتھ ہوں لیکن جدا سا لگتا ہوں

چمک رہا تھا یہ چہرہ کسی کی آنکھوں میں

میں آئنے میں کوئی دوسرا سا لگتا ہوں

تمام رات برستی ہے ریت پر شبنم

میں اپنے چاند سے جب بھی خفا سا لگتا ہوں

Pakistanify News Subscription

X