فقیر آئنہ ہے پردۂ خیال نہیں
بشیر بدر

فقیر آئنہ ہے پردۂ خیال نہیں

مرے بدن پہ کسی مصلحت کی شال نہیں

یہ لوگ جیتے ہیں خوش فہمیوں کی قبروں میں

وطن پرستی کی اس سے بڑی مثال نہیں

زمین ماں بھی ہے محبوب بھی ہے بیٹی بھی

زمین چھوڑ کے جاؤں کوئی سوال نہیں

کہانیوں کا مقدر وہی ادھورا پن

کہیں فراق نہیں ہے کہیں وصال نہیں

بہت اداس رہی زندگی تمہارے بعد

خیال تھا کہ تمہیں بھولنا محال نہیں

Pakistanify News Subscription

X