میرا اس سے وعدہ تھا گھر رہنے کا
بشیر بدر

میرا اس سے وعدہ تھا گھر رہنے کا

اپنی چھت کے نیچے دکھ سکھ سہنے کا

بارش بارش کچی قبر کا گھلنا ہے

جاں لیوا احساس اکیلے رہنے کا

اب کے آنسو آنکھوں سے دل میں اترے

رخ بدلا دریا نے کیسا بہنے کا

ہجر وصال کے سارے قصے جھوٹے ہیں

حق ملتا ہے کس کو اپنا کہنے کا

جگ مگ جگ مگ میرے جیسی آنکھوں میں

ایک عجیب غبار حویلی ڈھہنے کا

Pakistanify News Subscription

X