جاتے ہو تو لے جاؤ یادیں بھی مرے دل سے
بشیر بدر

جاتے ہو تو لے جاؤ یادیں بھی مرے دل سے

ان شمعوں کا کیا رشتہ اجڑی ہوئی محفل سے

زنداں کے اندھیرے بھی تاریک نہیں ہوتے

کرنیں سی نکلتی ہیں نغمات سلاسل سے

سورج سے بچائیں گے بادل کے جزیرے کیا

تم نے بھی زمیں مانگی بہتے ہوئے ساحل سے

ساحل پہ میں پہنچوں گا موجوں کی طرح لیکن

تم کو نہ اگر پایا لوٹ آؤں گا ساحل سے

دل پھول کی بستی ہے اور پھول بھی یادوں کے

اک رات یہیں رہ لو جاتے ہو کہاں دل سے

Pakistanify News Subscription

X