سنہرے سنہرے پروں والے بادل (ردیف .. ے)
بشیر بدر

سنہرے سنہرے پروں والے بادل

کھلے گیسوؤں کی مہک لے اڑیں گے

کبھی سبز ساون کبھی زرد جاڑے

درختوں کے کپڑے بدلتے رہیں گے

جنہیں روشنی کا بدن اوڑھنا ہے

وہ کہرے کی چادر لپیٹے ملیں گے

وسیلہ ہے انسان رازق خدا ہے

جو در بند ہوں گے دریچے کھلیں گے

ازل سے ابد تک سفر ہی سفر ہے

مسافر ہیں سب لوگ چلتے رہیں گے

Pakistanify News Subscription

X