وہ شاید دلوں کو دھڑکنے نہ دیں گے
گلوں سے مہکنے کا حق چھین لیں گے
ہمارے دلوں کے دیے بجھ چکے ہیں
ہم آنکھوں کی تحریر کیسے پڑھیں گے
ہمارے بدن بھی ہمارے نہیں ہیں
اسے چھو کے محسوس کیسے کریں گے
لہو کا سمندر ہے پلکوں کے پیچھے
یہ روشن جزیرے لرزتے رہیں گے
© 2025 Pakistanify Media - Navigating The World of Information
Login to your account below
Remember Me
Fill the forms below to register
Please enter your username or email address to reset your password.