دل پہ چھایا رہا امس کی طرح
ایک لمحہ تھا سو برس کی طرح
وہ محبت کی طرح پگھلے گی
میں بھی مر جاؤں گا ہوس کی طرح
رات سر پر لئے ہوں جنگل میں
راستے کی خراب بس کی طرح
آتما بے زبان مینا ہے
اور ماٹی کا تن قفس کی طرح
خانقاہوں میں خاک اڑتی ہے
اردو والوں کے کیمپس کی طرح
موت کی وادیوں سے گزروں گا
میں پہاڑوں کی ایک بس کی طرح