ایک سواری آئے گی اک جائے گی
باری باری سب کی باری آئے گی
پھول اگر پیروں کے نیچے آئیں گے
آنکھوں کی بینائی کم ہو جائے گی
تھوڑی دیر میں ایک چراغوں کی تھالی
کالی بلی سر پر رکھ کر آئے گی
پت جھڑ کے پیلے پیلے سونے سے لدی
پکے بالوں والی عورت آئے گی
سوکھے پھولوں سے سینے کو ڈھانپے گی
ٹوٹے پتوں کی پشواز بنائے گی
آہستہ چلنے میں اب دم گھٹتا ہے
ٹھہروں گا تو سانس مری رک جائے گی
پانی کو گندہ کرنے سے کیا حاصل
تیری بھی پرچھائیں دھندلا جائے گی