دکھلا کے یہی منظر بادل چلا جاتا ہے
بشیر بدر

دکھلا کے یہی منظر بادل چلا جاتا ہے

پانی سے مکانوں پہ کیسے لکھا جاتا ہے

اس موڑ پہ ہم دونوں کچھ دیر بہت روئے

جس موڑ سے دنیا کو اک راستہ جاتا ہے

دونوں سے چلو پوچھیں اس کو کہیں دیکھا ہے

اک قافلہ آتا ہے اک قافلہ جاتا ہے

اک شمع جلاتے ہو اک شمع بجھاتے ہو

یہ چاند ابھرتا ہے دل ڈوبتا جاتا ہے

دنیا میں کہیں ان کی تعلیم نہیں ہوتی

دوچار کتابوں کو گھر میں پڑھا جاتا ہے

Pakistanify News Subscription

X