یہ جو ہے حکم مرے پاس نہ آئے کوئی
اس لیے روٹھ رہے ہیں کہ منائے کوئی
تاک میں ہے نگہ شوق خدا خیر کرے
سامنے سے مرے بچتا ہوا جائے کوئی
وعدۂ وصل اسے جان کے خوش ہو جاؤں
وقت رخصت بھی اگر ہاتھ ملائے کوئی
سرد مہری سے زمانے کی ہوا ہے دل سرد
رکھ کر اس چیز کو کیا آگ لگائے کوئی
آپ نے داغؔ کو منہ بھی نہ لگایا افسوس
اس کو رکھتا تھا کلیجہ سے لگائے کوئی