بت کو بت اور خدا کو جو خدا کہتے ہیں
ہم بھی دیکھیں تو اسے دیکھ کے کیا کہتے ہیں
جو بھلے ہیں وہ بروں کو بھی بھلا کہتے ہیں
نہ برا سنتے ہیں اچھے نہ برا کہتے ہیں
بزم احباب و مئے ناب وصال معشوق
اب کسی شے میں نہیں جس کو مزہ کہتے ہیں
میں گنہ گار اگر عشق مجازی ہے گناہ
میں خطا وار اگر اس کو خطا کہتے ہیں
پہلے تو داغؔ کی تعریف ہوا کرتی تھی
اب خدا جانے وہ کیوں اس کو برا کہتے ہیں