نے مہرہ باقی نے مہرہ بازی
علامہ اقبال

نے مہرہ باقي ، نے مہرہ بازي

جيتا ہے رومي ، ہارا ہے رازي

روشن ہے جام جمشيد اب تک

شاہي نہيں ہے بے شيشہ بازي

دل ہے مسلماں ميرا نہ تيرا

تو بھي نمازي ، ميں بھي نمازي!

ميں جانتا ہوں انجام اس کا

جس معرکے ميں ملا ہوں غازي

ترکي بھي شيريں ، تازي بھي شيريں

حرف محبت ترکي نہ تازي

آزر کا پيشہ خارا تراشي

کار خليلاں خارا گدازي

تو زندگي ہے ، پائندگي ہے

باقي ہے جو کچھ ، سب خاک بازي

Pakistanify News Subscription

X