زباں پر آپ کا نام آ رہا تھا
عبد الحمید عدم

زباں پر آپ کا نام آ رہا تھا

غم ہستی کو آرام آ رہا تھا

خدا کا شکر تیری زلف بکھری

بڑی گرمی کا ہنگام آ رہا تھا

ستارے سو گئے انگڑائی لے کر

کہ افسانے کا انجام آ رہا تھا

تڑپ کر میں نے توبہ توڑ ڈالی

تری رحمت پہ الزام آ رہا تھا

عدمؔ دل کھو کے آسودہ نہیں ہم

برا تھا یا بھلا کام آ رہا تھا

Pakistanify News Subscription

X