جب بھی نگاہ ساقی دل کو ٹٹولتی ہے
عبد الحمید عدم

جب بھی نگاہ ساقی دل کو ٹٹولتی ہے

ارماں بھی ڈولتے ہیں نیت بھی ڈولتی ہے

وہ آئنہ میں ایسے محسوس ہو رہے ہیں

انگڑائی لے کے جیسے تصویر بولتی ہے

کس وقت سے خوشی کو آواز دے رہا ہوں

دیکھیں وہ نازنیں کب دروازہ کھولتی ہے

جانے یہ کیا ہوا ہے دوشیزۂ خرد کو

گھبرا کے دیکھتی ہے شرما کے بولتی ہے

اک وقت تھا عدمؔ جب وہ خود نہ بولتے تھے

اک وقت یہ ہے ان کی تصویر بولتی ہے

Pakistanify News Subscription

X