شام سے آج سانس بھاری ہے
گلزار

شام سے آج سانس بھاری ہے

بے قراری سی بے قراری ہے

آپ کے بعد ہر گھڑی ہم نے

آپ کے ساتھ ہی گزاری ہے

رات کو دے دو چاندنی کی ردا

دن کی چادر ابھی اتاری ہے

شاخ پر کوئی قہقہہ تو کھلے

کیسی چپ سی چمن میں طاری ہے

کل کا ہر واقعہ تمہارا تھا

آج کی داستاں ہماری ہے

Pakistanify News Subscription

X