خواب سے پردہ کرو دیکھو مت
اب اگر دیکھ سکو دیکھو مت
گرتے شہتیروں کے جنگل ہیں یہ شہر
چپ رہو چلتے رہو دیکھو مت
جھوٹ سچ دونوں ہی آئینے ہیں
اس طرف کوئی نہ ہو دیکھو مت
حسن کیا ایک چمن اک کہرام
تیز و آہستہ چلو دیکھو مت
پنکھڑی ایک پرت اور پرت
کیوں بکھیڑے میں پڑھو دیکھو مت
ہر کلی ایک بھنور اک بادل
کھیل میں کھیل نہ ہو دیکھو مت
یہ پرانی یہ انوکھی خوشبو
کچھ دن آوارہ پھرو دیکھو مت
ہر طرف دیکھنے والی آنکھیں
ان کے سائے سے بچو دیکھو مت
کم لباسی ہو گلہ یا اصرار
بے خبر جیسے رہو دیکھو مت
عافیت اس میں ہے غافل گزرو
مت نگاہوں سے گرو دیکھو مت
کینچلی ہٹ گئی زندہ ریشم
پھر یہ کہتا ہے ہٹو دیکھو مت
دیکھتے دیکھتے منظر ہے کچھ اور
دھول آنکھوں میں بھرو دیکھو مت
سطح کے نیچے ہے کیا جانے کون
لہر کی لے پہ بڑھو دیکھو مت
ایک ہی جل ہے یہاں مایا جل
پیاس کے جال بنو دیکھو مت