ناز و انداز دل دکھانے لگے
اب وہ فتنے سمجھ میں آنے لگے
پھر وہی انتظار کی زنجیر
رات آئی دیے جلانے لگے
چھاؤں پڑنے لگی ستاروں کی
روح کے زخم جھلملانے لگے
حال احوال کیا بتائیں کسے
سب ارادے گئے ٹھکانے لگے
منزل صبح آ گئی شاید
راستے ہر طرف کو جانے لگے
© 2025 Pakistanify Media - Navigating The World of Information
Login to your account below
Remember Me
Fill the forms below to register
Please enter your username or email address to reset your password.