کس نے کہا آپ سے میری مصیبت ہے کیا
محبوب خزاں

کس نے کہا آپ سے میری مصیبت ہے کیا

اب یہ ندامت ہے کیوں اس کی ضرورت ہے کیا

اب یہ توجہ ہے کیوں میرے شب و روز پر

اپنے شب و روز سے آپ کو فرصت ہے کیا

کون دکھائے مجھے شام سے کتنی حسیں

کون بتائے مجھے وقت کی قیمت ہے کیا

اتنے سماں اتنے شہر ایک لگن ایک لہر

سات برس چپ رہے اور شکایت ہے کیا

اس بھرے بازار میں ہم تو اکیلے خزاںؔ

کیوں ہیں مرے ساتھ لوگ غم کوئی دولت ہے کیا

Pakistanify News Subscription

X