موڑ مہاراں آ گھر سائیں
نذیر قیصر

موڑ مہاراں آ گھر سائیں

سونا پڑا ہے بستر سائیں

میں ہوں تجھ بن اسم برہنہ

تو مرے تن کی چادر سائیں

پھول مری چھاتی سے اٹھا لے

بوجھ بڑا ہے دل پر سائیں

خالی ہے دھرتی کا برتن

بوندیں ہیں چھتری بھر سائیں

دو ہاتھوں کے پیالے میں ہے

صحرا اور سمندر سائیں

چڑیاں بارش میں بیٹھی ہیں

تو حجرے کے اندر سائیں

جس کو ترے لب چوم رہے ہیں

شعلہ ہے یا پتھر سائیں

پڑا ہوں دن کے دروازے پر

اوڑھے رات کی چادر سائیں

Pakistanify News Subscription

X