Chapter Prayer - Friday - Sahih Muslim Chapter 108

Chapter 108, Jild 108 of Muslim in Urdu & English translation. In this chapter, Imam Bukhari has discussed the Revelation related Hadees. There are total 93 Hadith in this chapter, all hadees are given by the hadees numbers and proper reference to keep it authentic. You can search the hadees of this Jild or other chapters easily in Arabic, Urdu or English text.

  • Book Name Sahih Muslim
  • Writer Imam Muslim
  • Writer Death 261 ھ
  • Chapter Name Prayer - Friday
  • Total Hadith 93

حدیث نمبر 1

‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ سنا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ فرماتے تھے؛ ”جب ارادہ کرے کوئی تم میں سے کہ جمعہ کی نماز کو آئے تو غسل کر لے۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 2

‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت لی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر تھے کہ جو تم میں جمعہ کی نماز کو آئے تو نہا لے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 3

‏‏‏‏ سالم نے اور عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہ دونوں صاحبزادے ہیں سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کے انہوں نے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مثل اس روایت کے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 4

‏‏‏‏ سیدنا سالم بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے ان کو سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہ سنا انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مثل اس کے جو اوپر مذکور ہوا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 5

‏‏‏‏ سیدنا سالم بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ اپنے باپ سے راوی ہیں کہ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ جمعہ کے دن خطبہ پڑھتے تھے کہ ایک صحابی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے آئے (اور روایتوں سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ تھے) اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے ان کو پکارا کہ کون سا وقت ہے آنے کا (یعنی پہلے سے آتا تھا) تو انہوں نے کہا: مجھے آج کام ہو گیا اور میں گھر میں نہیں گیا تھا کہ اذان سنی تو مجھ سے کچھ نہ ہوا فقط وضو کر لیا۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ صرف وضو ہی؟ اور تم جانتے ہو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم غسل کا حکم دیتے تھے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 6

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ ایک دن جمعہ کا خطبہ لوگوں میں پڑھتے تھے کہ سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ آئے، اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے ان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ کیا حال ہو گا ان لوگوں کا جو اذان کے بعد دیر لگاتے ہیں۔ تو سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اے امیرالمؤمنین! جب میں نے اذان سنی تو اور کچھ نہیں کیا سوائے وضو کے کہ وضو کیا اور آیا۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: صرف وضو ہی! کیا تم نے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”جب کوئی جمعہ کو آئے تو ضرور نہائے۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 7

‏‏‏‏ سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جمعہ کے دن کا نہانا ہر بالغ کو واجب ہے۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 8

‏‏‏‏ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ لوگ باری باری آتے تھے اپنے گھروں سے اور مدینہ کے بلند محلوں سے اور عبائیں پہنی تھیں (اونٹوں کے بالوں کی) اور ان پر غبار پڑتا تھا اور بدبو نکلتی تھی۔ انہی میں سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک شخص آیا۔ اس دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تم آج کے دن نہایا کرو تو خوب ہو۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 9

‏‏‏‏ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: لوگ محنتی تھے اور ان کے پاس نوکر چاکر تو تھے ہی نہیں اس لئے ان میں بدبو آنے لگی تو ان کو حکم دیا گیا کہ جمع کے دن نہایا کرو تو خوب ہو۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 10

‏‏‏‏ عبدالرحمٰن بن ابوسعید خدری نے اپنے باپ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر جوان کو جمعہ کے دن نہانا اور مسواک کرنا ہے اور تھوڑی خوشبو لگا لے جتنی ہو سکے۔“ مگر بکیر نے عبدالرحمٰن کا ذکر نہیں کیا اور خوشبو کے بارے میں کہا: اگرچہ عورت کی خوشبو ہو۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 11

‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے ذکر کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا قول کہ غسل جمعہ کے باب میں تھا۔ تو طاؤس نے کہا: سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے کہ لگائے خوشبو یا تیل اگر اس کی گھر والی کے پاس ہو تو سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ میں یہ نہیں جانتا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 12

‏‏‏‏ مسلم رحمہ اللہ نے کہا: روایت کی ہم سے اسحاق بن ابراہیم نے، ان سے محمد بن ابوبکر نے اور کہا: مسلم رحمہ اللہ نے روایت کی، ہم سے ہارون نے، ان سے ضحاک نے، دونوں نے ابن جریج سے اسی اسناد سے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 13

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ کا حق ہے ہر مسلمان پر کہ ہر ہفتہ میں ایک بار نہائے اور اپنا سر اور بدن دھوئے۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 14

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو نہائے جمعہ کے دن جنابت سے (اس میں صاف اشارہ ہے کہ اپنی بی بی سے صحبت بھی کرے) پھر جائے یعنی اور گھڑی میں تو اس نے گویا ایک اونٹ کی قربانی کی۔ اور جو دوسری ساعت میں گیا اس نے گویا ایک گائے کی۔ اور جو تیسری ساعت میں گیا اس نے گویا ایک دنبہ کیا۔ اور جو چوتھی ساعت میں گیا اس نے گویا ایک مرغی کی۔ اور جو پانچویں ساعت میں گیا اس نے ایک انڈا قربان کیا۔ پھر جب امام نکل آیا (یعنی خطبہ پڑھنے لگا) تو فرشتے (یعنی حاضری نویس جو مسجد کے دروازے پر حاضری لکھتے تھے) وہ مسجد میں حاضر ہو گئے اور خطبہ سننے لگے۔“ (غرض اس وقت جو آیا اس کی حاضری نہیں لکھی گئی اور آنے کے ثواب سے محروم رہا اگرچہ نماز کا ثواب پائے)۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 15

‏‏‏‏ سعید بن مسیب کو سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے خبر دی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم اپنے ساتھی سے کہو، چپ رہو جمعہ کے دن جس وقت امام خطبہ پڑھتا ہو تو تم نے بھی ایک لغو بات کہی۔“ (یعنی اشارہ سے چپ کرانا ضروری ہے اتنی بات بھی منع ہے)۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 16

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: سنا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ فرماتے تھے مثل اس روایت کے جو ابھی گزری۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 17

‏‏‏‏ ابن شہاب سے ان دونوں سندوں سے بھی اس کے مثل حدیث مروی ہوئی ہے مگر ابن جریج نے کہا: ابراہیم بن عبداللہ بن قارظ۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 18

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تو اپنے ساتھ سے کہے ”چپ رہے“ جمعہ کے دن اور امام خطبہ پڑھتا ہے تو تو نے لغو بات کی۔“ ابوالزناد نے کہا: «لَغِيتَ» سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی بولی ہے اور یہ لفظ اصل میں «لَغَوْتَ» ہے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 19

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جمعہ کے دن کا ذکر کیا اور فرمایا: ”اس میں ایک ساعت ایسی ہے جو بندہ مسلمان اس وقت نماز پڑھتا ہو اور اللہ سے جو کوئی چیز مانگے تو بے شک اللہ تعالیٰ اس کو دے دے گا۔“ شیبہ نے اپنی روایت میں ہاتھ سے اشارہ کیا کہ وہ گھڑی بہت تھوڑی ہے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 20

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جمعہ میں ایک ساعت ایسی ہے کہ جو مسلمان اس وقت کھڑا نماز پڑھتا ہو اور اللہ سے کوئی چیز مانگے تو اللہ تعالیٰ بے شک اس کو عطا کرے۔“ اور اپنے ہاتھ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اشارہ کیا کہ وہ بہت تھوڑی ہے اور اس کی بے رغبتی دلاتے تھے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 21

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا، فرمایا: ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے مثل۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 22

‏‏‏‏ کہا سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ فرمایا ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے مثل اس کے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 23

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جمعہ میں ایک ساعت ایسی ہے کہ نہیں مانگتا ہے اس میں کوئی مسلمان کسی خیر کو مگر اللہ تعالیٰ اس کو ضرور دیتا ہے اور وہ ساعت بہت تھوڑی ہے۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 24

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا اور اس میں یہ نہیں کہا کہ وہ ساعت بہت تھوڑی ہے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 25

‏‏‏‏ ابوبردہ نے کہا: مجھ سے سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ تم نے اپنے باپ سے جمعہ کی ساعت کے باب میں کچھ سنا ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کچھ بیان کرتے ہوں؟ میں نے کہا کہ ہاں، میں نے ان سے سنا ہے کہ وہ کہتے تھے سنا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ فرماتے تھے: ”وہ گھڑی اس وقت میں ہے کہ امام بیٹھے (یعنی منبر پر) نماز کے ختم ہونے تک۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 26

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بہتر ان دونوں میں کا، جن میں سورج نکلتا ہے جمعہ کا دن ہے کہ اسی میں آدم علیہ السلام پیدا ہوئے اور اسی میں جنت میں گئے اور اسی میں وہاں سے نکلے۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 27

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بہتر ان دونوں میں کا، جن میں سورج نکلتا ہے، جمعہ کا دن ہے کہ اسی میں آدم علیہ السلام پیدا ہوئے اور اسی میں جنت میں گئے اور اسی میں وہاں سے نکلے اور قیامت نہ ہو گی مگر اسی دن۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 28

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہم پچھلے لوگ ہیں اور قیامت کے دن آگے بڑھ جانے والے ہیں فقط اتنی بات ہے کہ ہر امت کو ہم سے پہلے کتاب ملی ہے اور ہم کو ان کے بعد۔ پھر یہ دن جو ہم پر اللہ نے فرض کیا اس کی ہم کو راہ بتا دی اور سب لوگ اس میں ہمارے پیچھے ہیں کہ یہود کی عید جمعہ کے دوسرے دن ہوتی ہے (یعنی ہفتہ) اور نصاریٰ کی تیسرے دن (یعنی اتوار کو)۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 29

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہم سب سے آخری ہیں (دنیا میں) اور سب سے پہلے ہوں گے قیامت کے دن۔“ اسی کے مثل۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 30

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہم سب کے پیچھے ہیں اور قیامت کے دن سب کے آگے ہو جانے والے ہیں اور ہم جنت میں سب سے پہلے داخل ہوں گے مگر اتنی بات البتہ ہے کہ ان لوگوں کو کتاب ہم سے پہلے ملی ہے اور ہم کو ان کے بعد۔ اور انہوں نے سچی بات میں اختلاف کیا۔ سو یہ جمعہ کا دن وہی ہے جس میں اختلاف کیا اور ہم کو اللہ نے راہ بتا دی۔ پھر یہ جمعہ کا دن تو ہمارے لئے ہے اور دوسرا دن یہود کا (یعنی ہفتہ) اور تیسرا دن نصاریٰ کا (یعنی اتوار)۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 31

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہم دنیا میں سب امتوں سے پیچھے ہیں اور قیامت میں سب سے آگے۔ مگر اتنا ہے کہ ان لوگوں کو کتاب ہم سے پہلے ملی ہے اور ہم کو ان کے بعد اور یہ وہ دن ہے (یعنی جمعہ) جو ان پر فرض کیا گیا تھا اور اس میں انہوں نے اختلاف کیا۔ سو اللہ نے ہم کو راہ بتا دی سو وہ لوگ اس میں ہمارے پیچھے ہیں (یعنی ان کی عید ہماری عید کے پیچھے ہے) تو یہود کی عید کل ہے اور نصاریٰ کی پرسوں۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 32

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ اور حذیفہ رضی اللہ عنہما دونوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے بھلا دیا جمعہ کو ان لوگوں کے لئے جو ہم سے پہلے تھے، سو یہود کی عید ہفتہ اور نصاریٰ کی اتوار کو ہوئی اور اللہ ہمارے ساتھ آیا اور ہم کو راہ بتائی جمعہ کے دن کی۔ غرض جمعہ اور ہفتہ اور اتوار عید کے دن یہ ترتیب ہوئی اور ایسے ہی وہ لوگ ہمارے پیچھے ہیں اور ہم دنیا میں سب سے پیچھے ہیں اور قیامت میں سب سے آگے ہمارا فیصلہ ہو گا۔“ اور ایک روایت میں یہ لفظ ہے «الْمَقْضِىُّ بَيْنَهُمْ» (یعنی ان کا فیصلہ کیا جائے گا)۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 33

‏‏‏‏ سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:“”ہم کو راہ بتائی گئی جمعہ کی اور لوگوں کو بھلا دیا جو ہم سے پہلے تھے۔“ اور ساری روایت مثل ابن فضیل کے بیان کی (یعنی جو اوپر گزری)۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 34

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب جمعہ کا دن ہوتا ہے ہر دروازہ پر مسجد کے دروازوں میں سے فرشتے لکھتے ہیں کہ فلاں سب سے پہلے آیا اس کے بعد وہ، اس کے بعد وہ، پھر جب امام منبر پر بیٹتا ہے سب فرشتے اعمال نامے لپیٹ دیتے ہیں اور خطبہ آ کر سننے لگتے ہیں ہیں۔ اور جو اول آیا اس کے ثواب کی مثل ایسی ہے، جیسے کوئی ایک اونٹ قربانی کرے۔ اس کے بعد جو آیا وہ ایسا ہے جیسے کوئی ایک گائے کرے۔ اس کے بعد جو آئے وہ ایسا ہے جیسے کوئی ایک مینڈھا کر لے۔ اس کے بعد جو آئے وہ ایسا ہے جیسے کوئی مرغی کرے۔ اس کے بعد جو آئے وہ ایسا ہے جیسے کوئی ایک انڈہ اللہ کی راہ میں دے۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 35

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مثل اس کے بیان کیا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 36

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مثل اس کے بیان کیا۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مسجد کے ہر دروازے پر ایک فرشتہ ہوتا ہے کہ وہ سب سے پہلے جو آتا ہے اس کو ایسا لکھتا ہے جیسے کسی نے اونٹ قربانی کیا، پھر درجہ بدرجہ جو پیچھے آتے جاتے ہیں ان کو گھٹاتا جاتا ہے، یہاں تک کہ اس کے مثل لکھتا ہے جس نے ایک انڈا اللہ کی راہ میں دیا پھر جب امام منبر پر بیٹھا، نامہ اعمال لپیٹ دیتے اور ہر دروازہ کے فرشتے آ کر خطبہ سننے لگتے ہیں۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 37

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ جس نے غسل کیا اور جمعہ میں آیا اور جتنی تقدیر میں تھی نماز پڑھی اور خطبہ سے فارغ ہونے تک چپ رہا پھر امام کے ساتھ نماز پڑھی اس کے گناہ بخشے گئے اس جمعہ سے گزشتہ جمعہ تک اور تین دن کے اور زیادہ۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 38

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو وضو کرے اور خوب وضو کرے، پھر جمعہ میں آئے خطبہ سنے اور چپ رہے، اس کے اس جمعہ سے دوسرے جمعہ تک کے گناہ بخشے جائیں گے۔ اور تین دن کے اور زیادہ اور جو کنکریوں سے کھلیے اس نے بے فائدہ کام کیا۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 39

‏‏‏‏ عبداللہ کے فرزند سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ ہم نماز پڑھتے تھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ (یعنی جمعہ کی) پھر لوٹ کر آرام دیتے تھے اپنے پانی لادنے کے اونٹوں کو۔ حسن نے جعفر سے کہا کہ اس وقت کیا وقت ہوتا تھا۔؟ انہوں نے کہا کہ آفتاب ڈھلنے کا وقت۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 40

‏‏‏‏ جعفر نے اپنے باپ سے روایت کی کہ انہوں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کب نماز پڑھتے تھے جمعہ کی؟ انہوں نے کہا کہ جب وہ نماز پڑھ چکتے تھے تب ہم جاتے تھے اور اپنے اونٹوں کو آرام دیتے تھے۔ عبداللہ نے اپنی روایت میں یہ بات زیادہ کی کہ جب آفتاب ڈھل جاتا ہے یعنی پانی لادنے والے اونٹ۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 41

‏‏‏‏ سہل نے کہا: ہم دوپہر کا سونا نہ سوتے اور دن چڑھے کا کھانا نہ کھاتے تھے مگر نماز جمعہ کے بعد۔ ابن حجر رحمہ اللہ نے اپنی روایت میں یہ بات زیادہ کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 42

‏‏‏‏ سیدنا ایاس بن سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ نے اپنے باپ سے روایت کی کہ انہوں نے کہا: ہم جمعہ پڑھتے تھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جب سورج ڈھل جاتا تھا، پھر لوٹتے تھے، سایہ ڈھونڈھتے ہوئے (یعنی دیواروں کا سایہ نہ ہوتا تھا)۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 43

‏‏‏‏ سیدنا ایاس بن سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ نے اپنے باپ سے روایت کی۔ انہوں نے کہا: ہم نماز پڑھتے تھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اور جب لوٹتے تھے (یعنی بعد نماز جمعہ کے) تو دیواروں کا سایہ نہ پاتے تھے کہ جس کی آڑ میں آئیں۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 44

‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن کھڑے ہو کر خطبہ پڑھتے، پھر بیٹھ جاتے، پھر کھڑے ہو جاتے، جیسے تم آج کل کرتے ہو۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 45

‏‏‏‏ سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہمیشہ دو خطبے پڑھا کرتے تھے اور ان کے بیچ میں بیٹھتے تھے اور خطبوں میں قران شریف پڑھتے اور لوگوں کو نصیحت کرتے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 46

‏‏‏‏ سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ کھڑے ہو کر پڑھتے، پھر بیٹھ جاتے، پھر کھڑے ہوتے اور کھڑے کھڑے پڑھتے، اور جس نے تم سے کہا کہ بیٹھ کر پڑھتے، اس نے اللہ کی قسم!جھوٹ کہا، میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ دو ہزار سے زیادہ نمازیں پڑھی ہیں۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 47

‏‏‏‏ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو کر خطبہ پڑھتے تھے جمعہ کے دن، سو ایک بار ایک قافلہ آیا، ملک شام سے (غلہ لے کر) اور لوگ اس کے پاس دوڑ گئے صرف بارہ آدمی آپ کے پاس رہ گئے اس پر یہ آیت اتری جو سورۂ جمعہ میں ہے «وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَةً أَوْ لَهْوًا انْفَضُّوا إِلَيْهَا وَتَرَكُوكَ قَائِمًا» ”جب دیکھتے ہیں تجارت یا کوئی کھیل کی چیز تو دوڑ جاتے ہیں اس طرف اور تجھ کو کھڑا ہوا چھوڑ جاتے ہیں۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 48

‏‏‏‏ حصین اسی سند سے بیان کرتے ہیں اور کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ دے رہے تھے اور کھڑا ہونا بیان نہیں کیا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 49

‏‏‏‏ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا: ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کہ ساتھ تھے جمعہ کے دن، سو ایک ٹانڈا آیا اور لوگ مسجد سے نکل گئے اور بارہ آدمی رہ گئے کہ میں بھی ان میں تھا، سو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری «وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَةً أَوْ لَهْوًا انْفَضُّوا إِلَيْهَا وَتَرَكُوكَ قَائِمًا» ”اور جب دیکھتے ہیں سوداگری یا کھیل اس کی طرف دوڑ جاتے ہیں اور تجھ کو کھڑا چھوڑ جاتے ہیں“۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 50

‏‏‏‏ سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن کھڑے ہو کر وعظ کر رہے تھے کہ ایک قافلہ مدینہ آیا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھی اس کی طرف بڑھے یہاں تک کہ صرف بارہ افراد باقی رہ گئے ان میں سیدنا ابوبکر اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہما بھی تھے تو یہ آیت نازل ہوئی «وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَةً أَوْ لَهْوًا انْفَضُّوا إِلَيْهَا» الخ۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 51

‏‏‏‏ کعب بن عجرہ مسجد میں داخل ہوئے اور ام حکیم کا بیٹا عبدالرحمٰن بیٹھے بیٹھے خطبہ پڑھتا تھا تو انہوں نے کہا اس خبیث کو دیکھو کہ بیٹھے ہوئے خطبہ پڑھتا ہے اور اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: «وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَةً أَوْ لَهْوًا انْفَضُّوا إِلَيْهَا وَتَرَكُوكَ قَائِمًا» ”اور جب دیکھتے ہیں کسی تجارت یا کھیل کو تو اس کی طرف دوڑ جاتے ہیں اور تجھ کو کھڑا ہوا چھوڑ جاتے ہیں۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 52

‏‏‏‏ حکم بن میناء سے سیدنا عبداللہ بن عمر اور سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہم نے بیان کیا کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ فرماتے تھے اپنے منبر کی لکڑیوں پر کہ لوگ جمعہ کو چھوڑ دینے سے باز آ جائیں، نہیں تو اللہ تعالٰی ان کے دلوں پر مہر کر دے گا کہ وہ غافلوں میں سے ہو جائیں گے۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 53

‏‏‏‏ سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز اور خطبہ بیچ بیچ کا تھا (یعنی نہ بہت لمبا، نہ چھوٹا)۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 54

‏‏‏‏ سیدنا جابر بن سمره رضی اللہ عنہ کہتے: میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کئی نمازیں پڑھیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز اور خطبہ دونوں درمیانے ہوتے تھے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 55

‏‏‏‏ سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کئی نمازیں پڑھیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز اور خطبہ دونوں درمیانے ہوتے تھے۔ سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب خطبہ پڑھتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھیں سرخ ہو جاتیں اور آواز بلند ہو جاتی اور غصہ زیادہ ہو جاتا گویا وہ ایک ایسے لشکر سے ڈرانے والے تھے کہ صبح شام آیا اور فرماتے تھے: ”میں اور قیامت یوں بھیجا گیا ہوں۔“ اور اپنے کلمہ کی اور بیچ کی انگلی ملاتے اور کہتے: «أَمَّا بَعْدُ فَإِنَّ خَيْرَ الْحَدِيثِ كِتَابُ اللَّهِ وَخَيْرُ الْهُدَى هُدَى مُحَمَّدٍ وَشَرُّ الأُمُورِ مُحْدَثَاتُهَا وَكُلُّ بِدْعَةٍ ضَلاَلَةٌ» ”اللہ کی حمد کے بعد، جانو کہ ہر بات سے بہتر اللہ کی کتاب ہے اور ہر چال سے بہتر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی چال ہے۔ اور سب کاموں سے برے، نئے کام ہیں اور نیا نیا کام گمراہی ہے، پھر فرماتے کہ میں ہر مؤمن کا دوست ہوں اس کی جان سے زیادہ پھر جو مؤمن مر کر مال چھوڑ جائے وہ اس کے گھر والوں کا ہے اور جو قرض یا بچے چھوڑے ان کی پرورش میری طرف سے ہے اور ان کا خرچ مجھ پر ہے۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 56

‏‏‏‏ جعفر بن محمد اپنے باپ سے اور وہ سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ جمعہ کے دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا خطبہ یہ تھا کہ اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء کی اور پھر اس کے بعد بلند آواز سے یہ فرمایا اور اوپر کی روایت کے مثل حدیث بیان کی۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 57

‏‏‏‏ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ پڑھتے تھے لوگوں پر اور ان لفظوں سے اس کی حمد و ثناء کرتے تھے، جو اس کی درگاہ کے لائق ہیں، پھر فرماتے تھے: «مَنْ يَهْدِهِ اللَّهُ فَلاَ مُضِلَّ لَهُ وَمَنْ يُضْلِلْ فَلاَ هَادِىَ لَهُ وَخَيْرُ الْحَدِيثِ كِتَابُ اللَّهِ» ”جس کو اللہ راہ بتا دے اس کو کوئی گمراہ کرنے والا نہیں۔ اور سب باتوں سے بہتر اللہ کی کتاب ہے۔“ پھر بیان کی حدیث مثل حدیث ثقفی کے یعنی جو اپور گزری۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 58

‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ ضماد مکہ میں آیا (ضماد ایک شخص کا نام ہے) اور وہ قبیلہ ازدشنؤہ میں سے تھا اور جنوں اور آسیب وغیرہ کو جھاڑتا تھا تو مکہ کے نادانوں سے سنا کہ محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) مجنون ہیں (پناہ اللہ تعالیٰ کی) تو اس نے کہا: ذرا میں ان کو دیکھوں شايد اللہ میرے ہاتھ سے انہیں اچھا کر دے۔ غرض آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملا اور کہا: اے محمد! میں جنون کو جھاڑتا ہوں اور اللہ تعالیٰ میرے ہاتھ سے جس کو چاہتا ہے شفا دیتا ہے تو کیا آپ کو خواہش ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” «إِنَّ الْحَمْدَ لِلَّهِ نَحْمَدُهُ وَنَسْتَعِينُهُ مَنْ يَهْدِهِ اللَّهُ فَلاَ مُضِلَّ لَهُ وَمَنْ يُضْلِلْ فَلاَ هَادِىَ لَهُ وَأَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ أَمَّا بَعْدُ» یعنی سب خوبیاں اللہ میں ہیں، میں اس کی خوبیاں بیان کرتا ہوں اور اس سے مدد چاہتا ہوں جس کو اللہ راہ بتائے اسے کون بہکائے اور جسے وہ بہکائے اسے کون راہ بتائے، اور گواہی دیتا ہوں میں کہ کوئی معبود لائق عبادت کے نہیں، سوائے اللہ تعالیٰ کے۔ وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں، اور محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اس کے بندہ اور بھیجے ہوئے ہیں۔ اب بعد حمد کے جو کہو کہوں۔“ ضماد نے کہا: پھر تو کہو ان کلمات کو ( «الحمدالله» کہ ضماد پر ایمان کا روپ چڑھ گیا) غرض رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو تین بار پڑھا۔ پھر ضماد نے کہا: بھئی میں نے کاہنوں کی باتیں سنیں، جادوگروں کے اقوال سنے، شاعروں کے اشعار سنے، مگر ان کلمات کے برابر میں نے کسی کو نہیں سنا اور یہ تو دریائے بلاغت کی تہہ تک پہنچ گئے ہیں۔ پھر ضماد نے کہا اپنا ہاتھ لائیے کہ میں اسلام کی بیعت کروں۔ غرض انہوں نے بیعت کی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں تم سے اور تمہاری قوم (کی طرف) سے بیعت لیتا ہوں۔“ انہوں نے عرض کیا کہ ہاں میں اپنی قوم کی طرف سے بھی بیعت کرتا ہوں۔ آخر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک لشکر بھیجا اور وہ ان (ضماد) کی قوم پر گزرے تو اس لشکر کے سردار نے کہا کہ تم نے اس قوم سے تو کچھ نہیں لوٹا۔ تب ایک شخص نے کہا کہ ہاں میں نے ایک لوٹا ان سے لیا ہے۔ انہوں نے حکم دیا کہ جاؤ اسے پھیر دو اس لیے کہ یہ ضماد کی قوم ہے (اور وہ ضماد کی بیعت کے سبب سے امان میں آ چکے ہیں)۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 59

‏‏‏‏ واصل بن حیان نے کہا کہ ابووائل نے کہا کہ خطبہ پڑھا ہم پر سیدنا عمار رضی اللہ عنہ نے اور بہت مختصر پڑھا اور نہایت بلیغ پھر جب وہ اترے منبر سے تو ہم نے کہا: اے ابوالیقظان! تم نے بہت بلیغ خطبہ پڑھا اور نہایت مختصر کہا اور اگر آپ ذرا اس خطبہ کو طویل کرتے تو بہتر ہوتا۔ تب سیدنا عمار رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ فرماتے تھے: ”آدمی کا نماز کو لمبا کرنا اور خطبہ کو مختصر کرنا اس کے سمجھ دار ہونے کی نشانی ہے سو تم نماز کو لمبا کیا کرو اور خطبہ کو چھوٹا اور بعض بیان جادو ہوتا ہے۔“ (یعنی تاثیر رکھتا ہے)۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 60

‏‏‏‏ سیدنا عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ نے کہا کہ ایک شخص نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس خطبہ پڑھا اور اس نے کہا «مَنْ يُطِعِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ رَشِدَ وَمَنْ يَعْصِهِمَا فَقَدْ غَوَى» یعنی ”جو اطاعت کرے اللہ اور اس کے رسول کی اس نے راہ پائی اور جس نے ان دونوں کی نافرمانی کی وہ گمراہ ہوا“ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو کیا برا خطیب ہے۔ یوں کہو: «وَمَنْ يَعْصِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ» “ ابن نمیر نے اپنی روایت میں کہا: «فَقَدْ غَوِىَ» ۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 61

‏‏‏‏ صفوان بن یعلیٰ نے اپنے باپ سے روایت کی کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کے منبر پر پڑھتے تھے «وَنَادَوْا يَا مَالِكُ» ۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 62

‏‏‏‏ عمرو کی بہن رضی اللہ عنہا نے کہا کہ میں نے سوره «ق وَالْقُرْآنِ الْمَجِيدِ» رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان مبارک سے سن کر یاد کی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہر جمعہ کو خطبہ میں منبر پر پڑھا کرتے تھے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 63

‏‏‏‏ اس سند سے بھی مذکورہ حدیث کی مانند روایت آئی ہے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 64

‏‏‏‏ حارثہ کی بیٹی نے کہا کہ نہیں یاد کی میں نے سوره «ق» مگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک منہ سے سن کر کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کو ہر جمعہ میں پڑھا کرتے تھے اور ہمارا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا تنور ایک تھا۔ (یہ اپنا قریب بیان کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے۔ سبحان اللہ! کیا خوش نصیب لوگ تھے۔ کاش! یہ فقیر اس تنور کا خادم ہوتا)۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 65

‏‏‏‏ سیدہ ام ہشام رضی اللہ عنہا بنت حارثہ بن نعمان نے کہا کہ ہمارا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا تنور ایک ہی تھا، دو برس یا ایک برس اور کچھ ماہ تک۔ اور نہیں سیکھا میں نے سورۂ ق کو مگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان مبارک سے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کو ہر جمعہ میں منبر پر پڑھتے تھے، جب لوگوں پر خطبہ پڑھتے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 66

‏‏‏‏ عمارہ بن رؤیبہ نے بشر، مروان کے بیٹے کو دیکھا کہ منبر پر دونوں ہاتھ اٹھائے ہے (یعنی دعا کے لئے) تو کہا کہ اللہ خراب کرے ان دونوں ہاتھوں کو میں نے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے کہ اس سے زیادہ نہ کرتے تھے اور اشارہ کیا اپنے کلمہ کی انگلی سے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 67

‏‏‏‏ حصین بن عبدالرحمٰن کہتے ہیں: میں نے بشر بن مروان کو جمعہ کے دن دونوں ہاتھ اٹھائے ہوئے دیکھا پھر باقی حدیث اسی طرح بیان کی۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 68

‏‏‏‏ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کا خطبہ پڑھتے تھے کہ ایک شخص آیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”تم نے نماز پڑھی ہے؟“ اس نے کہا: نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اٹھو دو رکعت پڑھ لو“ (یعنی سنت)۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 69

‏‏‏‏ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے جیسے حماد نے کہا مگر دو رکعت کا ذکر نہیں کیا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 70

‏‏‏‏ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا: ایک شخص مسجد میں آیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کا خطبہ پڑھتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم نے نماز پڑھی؟“، اس نے کہا: نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اٹھو دو رکعت پڑھو۔“ اور قتیبہ کی ایک روایت میں ہے ”دو رکعت پڑھو۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 71

‏‏‏‏ سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک بندہ آیا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر خطبہ ارشاد فرمارہے تھے جمعہ کے دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے کہا: ”کیا تو نے دو رکعتیں ادا کر لی ہیں۔“ اس نے کہا: نہیں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پھر پڑھو۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 72

‏‏‏‏ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے خطبہ میں فرمایا: ”جب کوئی آئے اور امام خطبہ پڑھنے کو صف سے نکل چکا ہو دو رکعت پڑھ لے۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 73

‏‏‏‏ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا: سیدنا سلیک غطفانی رضی اللہ عنہ جمعہ کے دن آئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر بیٹھے تھے اور سلیک بیٹھ گئے، نماز نہ پڑھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم نے دو رکعت پڑھی؟۔“ انہوں نے کہا: نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اٹھو اور ان کو پڑھ لو۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 74

‏‏‏‏ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا: سلیک آئے جمعہ کو اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ پڑھ رہے تھے اور وہ آ کر بیٹھ گئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے سلیک! اٹھو اور دو رکعت پڑھ لو، اور مختصر پڑھ لو، پھر فرمایا: جب تم میں سے کوئی آدمی آئے جمعہ کے دن اور امام خطبہ پڑھتا ہو تو ضروری ہے دو رکعت مختصر ادا کرے۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 75

‏‏‏‏ حمید بن ہلال نے کہا: ابورفاعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ پڑھ رہے تھے۔ انہوں نے کہا: میں نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول ایک مرد غریب (مسافر) اپنا دین دریافت کرنے کو آیا ہے، نہیں جانتا کہ اس کا دین کیا ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم میری طرف متوجہ ہوئے اور اپنا خطبہ چھوڑ کر میرے پاس تک آ گئے اور ایک کرسی لائے۔ میں جانتا ہوں کہ اس کے پائے لوہے کے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس پر بیٹھ گئے (معلوم ہوا کرسی پر بیٹھنا منع نہیں) اور مجھے سکھانے لگے جو اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سکھایا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آ کر خطبہ کو تمام کیا (یہ کمال خلق تھا اور معلوم ہوا کہ ضروری بات خطبہ میں روا ہے)۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 76

‏‏‏‏ ابن ابی رافع نے کہا: مروان نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو مدینہ میں خلیفہ مقرر کیا اور آپ مکہ کو گیا اور سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے جمعہ کی نماز پڑھائی اور سوره جمعہ کے بعد دوسری رکعت میں سوره منافقون پڑھی۔ پھر میں ان سے ملا اور کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ سورتیں پڑھیں جو سیدنا علی رضی اللہ عنہ کوفہ میں پڑھتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ جمعہ میں یہی پڑھتے تھے، (یعنی سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی تقلید سے نہیں پڑھتا بلکہ متبع دلیل ہوں۔ سبحان اللہ صحابہ رضی اللہ عنہم کو اس قدر تقلید سے نفرت تھی کہ یہ کہنا پسند نہیں آیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فعل کی سند بتائی افسوس ہے ان پر جو تقلید پر جان دیتے ہیں)۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 77

‏‏‏‏ مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی آئی ہے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 78

‏‏‏‏ سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عیدین اور جمعہ میں «‏‏‏‏سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الأَعْلَى» اور «هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ» پڑھا کرتے تھے۔ اور جب جمعہ اور عید دونوں ایک دن میں ہوتیں تب بھی انہی دونوں سورتوں کو دونوں نمازوں میں پڑھتے تھے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 79

‏‏‏‏ مسلم رحمہ اللہ نے فرمایا: یہی روایت کی مجھ سے قتیبہ نے، ان سے ابوعوانہ نے، ان سے ابراہیم نے اسی اسناد سے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 80

‏‏‏‏ سیدنا عبیداللہ بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ ضحاک بن قیس نے سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ کو لکھ کر بھیجا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ میں سوائے سوره جمعہ کے اور کون سی سورت پڑھتے تھے؟ انہوں نے کہا «هَلْ أَتَاكَ» ۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 81

‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن فجر کی نماز میں «الم تَنْزِيلُ» اور «هَلْ أَتَى عَلَى الإِنْسَانِ حِينٌ مِنَ الدَّهْرِ» پڑھتے تھے اور نماز جمعہ میں سوره جمعہ اور منافقون۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 82

‏‏‏‏ سیدنا سفیان رضی اللہ عنہ سے اس سند سے بھی مذکورہ روایت آئی ہے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 83

‏‏‏‏ اس سند سے بھی مذکورہ روایت مذکور ہوئی ہے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 84

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ راوی ہیں کہ رسول اللہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کی فجر میں «الم تَنْزِيلُ» اور «هَلْ أَتَى» پڑھتے تھے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 85

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کی صبح کو «الم تَنْزِيلُ» پہلی رکعت میں اور «هَلْ أَتَى عَلَى الإِنْسَانِ حِينٌ مِنَ الدَّهْرِ لَمْ يَكُنْ شَيْئًا مَذْكُورًا» دوسری میں پڑھتے تھے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 86

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کوئی جمعہ پڑھے تو اس کے بعد چار رکعت سنت پڑھ لے۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 87

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم جمعہ پڑھ چکو تو چار رکعت پڑھ لو۔“ عمرو نے اپنی روایت میں یہ زیادہ کیا کہ ابن ادریس نے کہا، سہیل نے کہا: اگر تم کو کچھ جلدی ہو تو مسجد میں دو رکعت اور گھر میں لوٹ کر دو رکعت پڑھ لو۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 88

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو تم میں سے بعد جمعہ کے نماز پڑھے تو چار رکعت پڑھ لے۔“ اور جریر کی روایت میں «منکم» یعنی تم میں سے کا لفظ نہیں۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 89

‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کی عادت تھی کہ جب جمعہ پڑھ چکتے تھے تو گھر آ کر دو رکعت ادا کرتے اور کہتے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی یہی کرتے تھے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 90

‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نفلوں کو بیان کیا اور کہا کہ جمعہ کے بعد کچھ نہ پڑھتے تھے جب تک گھر نہ لوٹ آتے پھر گھر میں دو رکعت پڑھتے۔ یحییٰ نے کہا کہ مجھے خیال گزرتا ہے کہ میں نے پڑھا ہے (یعنی امام مالک رحمہ اللہ کے روبرو قرأت حدیث کے وقت) پھر ان کو ضرور پڑھتے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 91

‏‏‏‏ سالم نے اپنے باپ سے روایت کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے بعد دو رکعت پڑھتے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 92

‏‏‏‏ عمر بن عطاء نے کہا کہ نافع بن جبیر نے ان کو سائب کی طرف بھیجا اور کچھ ایسی چیز کو پوچھا جو انہوں نے دیکھی تھی، سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ سے نماز میں تو سائب نے کہا: ہاں، میں نے ان کے ساتھ جمعہ پڑھا ہے مقصورہ میں۔ پھر جب امام نے سلام پھیرا تو میں اپنی جگہ پر کھڑا ہوا اور نماز پڑھی۔ پھر جب وہ اند گئے تو مجھے بلا بھیجا اور کہا کہ تم نے جو آج کیا ایسا پھر نہ کرنا (یعنی فرض اور سنت کے بیچ میں نہ بات کی، نہ اس جگہ سے ہٹے) اور جب جمعہ پڑھ چکنا تو جب تک کوئی بات نہ کرنا یا نکلنا نہیں تب تک کوئی نماز نہ پڑھنا، اور کہا کہ ہم کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہی حکم فرمایا ہے کہ ہم دونوں نمازوں کو ایسا نہ ملائیں کہ ان کے بیچ میں نہ بات کریں اور نہ نکلیں۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 93

‏‏‏‏ عمر بن عطاء سے روایت ہے کہ نافع بن جبیر نے ان کو بھیجا سائب کے پاس اور بیان کی حدیث مثل اوپر کی روایت کے مگر اتنا فرق ہے کہ انہوں نے کہا کہ جب اس نے سلام پھیرا میں اپنی جگہ پر کھڑا ہو گیا اور امام کا ذکر نہیں کیا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

Pakistanify News Subscription

X