Chapter Clothes and Adornment - Sahih Muslim Chapter 138

Chapter 138, Jild 138 of Muslim in Urdu & English translation. In this chapter, Imam Bukhari has discussed the Revelation related Hadees. There are total 201 Hadith in this chapter, all hadees are given by the hadees numbers and proper reference to keep it authentic. You can search the hadees of this Jild or other chapters easily in Arabic, Urdu or English text.

  • Book Name Sahih Muslim
  • Writer Imam Muslim
  • Writer Death 261 ھ
  • Chapter Name Clothes and Adornment
  • Total Hadith 201

حدیث نمبر 1

‏‏‏‏ ام المؤمنین سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص چاندی کے برتن میں پیتا ہے وہ اپنے پیٹ میں غٹ غٹ جہنم کی آگ اتارتا ہے۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 2

‏‏‏‏ ترجمہ وہی جو اوپر گزرا۔ اتنا زیادہ ہے کہ جو کوئی کھاتا ہے یا پیتا ہے چاندی یا سونے کے برتن میں۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 3

‏‏‏‏ ام المؤمنین سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ـ”جو کوئی پیے سونے چاندی کے برتن میں وہ اتارتا ہے اپنے پیٹ میں جہنم کی آگ کو۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 4

‏‏‏‏ معاویہ بن سوید مقرن سے روایت ہے، میں سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ کے پاس گیا، میں نے ان سے سنا، وہ کہتے تھے: حکم کیا ہم کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سات باتوں کا، اور منع کیا سات باتوں سے، حکم کیا ہم کو بیمار پرسی کرنے کا اور جنازے کے ساتھ جانے کا (قبر تک) اور چھینک کا جواب دینے کا اور قسم کو پورا کرنے اور مظلوم کی مدد کرنے کا، دعوت کرنے والے کی دعوت کا قبول کرنے کا اور سلام کو عام کرنے کا۔ اور منع کیا ہم کو سونے کی انگھوٹھی پہننے سے اور چاندی کے برتن میں پینے سے اور زین پوش سے (یعنی ریشمی زین پوشوں سے اگر ریشمی نہ ہوں تو منع نہیں ہے) اور قسی کے پہننے سے (جو ایک ریشمی کپڑا ہے قس کا بنا ہوا قس ایک قریہ ہے بلاد مصر میں) اور ریشمی کپڑا پہننے سے اور استبرق اور دیباج سے (یہ بھی دونوں ریشمی ہی کپڑے ہیں)۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 5

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا اس میں قسم پورا کرنے کا ذکر نہیں ہے اس کے بدل گم ہوئی چیز ڈھونڈھنے کا ذکر ہے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 6

‏‏‏‏ ترجمہ وہی جو اوپر گزرا اس میں اتنا زیادہ ہے کہ جو کوئی دنیا میں چاندی میں پیے گا وہ آخرت میں اس میں نہ پیے گا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 7

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 8

‏‏‏‏ اشعت بن ابی شعثاء سے انہی اسناد کے ساتھ روایت ہے اور اس میں سلام عام کرنے کے بدلے سلام کا جواب دینا ہے اور یہ ہے کہ منع کیا ہم کو سونے کی انگوٹھی اور سونے کے چھلے سے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 9

‏‏‏‏ ترجمہ وہی جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 10

‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عکیم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، ہم سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ تھے مدائن میں۔ انہوں نے پانی مانگا۔ ایک گاؤں والا چاندی کے برتن میں لایا۔ انہوں نے پھینک دیا اور کہا: میں تم سے کہتا ہوں، میں اس سے کہہ چکا تھا کہ اس برتن میں مجھ کو پانی نہ پلانا کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مت پیو سونے اور چاندی کے برتن میں اور مت پہنو دیباج اور حریر کو کیونکہ یہ کافروں کے لیے ہیں دنیا میں اور تمہارے لیے ہیں آخرت میں قیامت کے دن۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 11

‏‏‏‏ ترجمہ وہی جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 12

‏‏‏‏ ترجمہ وہی جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 13

‏‏‏‏ ترجمہ وہی جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 14

‏‏‏‏ ترجمہ وہی جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 15

‏‏‏‏ ترجمہ وہی جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 16

‏‏‏‏ سیدنا عبدالرحمٰن بن ابی لیلیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ نے پانی مانگا۔ ایک مجوسی ان کے لیے پانی لایا چاندی کے برتن میں۔ انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”مت پہنو حریر اور دیباج کو، مت پیئو سونے اور چاندی کے برتنوں میں اور مت کھاؤ سونے اور چاندی کی رکابیوں میں کیونکہ یہ چیزیں کافروں کے لیے ہیں دنیا میں۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 17

‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے ایک ریشمی جوڑا دیکھا مسجد کے دروازے پر تو کہا: یا رسول اللہ! آپ اس کو خرید لیتے اور پہنتے جمعہ کہ دن لوگوں میں اور جب باہر کے لوگ آتے ہیں تو بہتر ہوتا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”یہ تو وہ پہننے گا جس کا آخرت میں کچھ حصہ نہیں ہے۔“ بعد اس کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایسے ہی کئی جوڑے آئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک جوڑا ان میں سے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کو دیا۔ انہوں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! آپ یہ مجھے پہناتے ہیں اور آپ ہی نے عطارد کے جوڑے میں ایسا فرمایا تھا (عطارد اس جوڑے کو بیچنے والے کا نام تھا) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے تجھے پہننے کے لیے نہیں دیا ہے۔“ پھر سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے وہ جوڑا اپنے ایک بھائی کو جو مشرک تھا مکہ میں دے دیا پہننے کو۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 18

‏‏‏‏ ترجمہ وہی جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 19

‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے عطارد تمیمی کو دیکھا بازار میں ایک ریشمی جوڑا رکھے ہوئے (بیچنے کے لیے)اور وہ ایک ایسا شخص تھا جو بادشاہوں کے پاس جایا کرتا تھا اور ان سے روپیہ حاصل کرتا۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا: یا رسول اللہ! میں نے عطارد کو دیکھا اس نے بازار میں ایک ریشمی جوڑا رکھا ہے اگر آپ اس کو خرید لیں اور جب عرب کے ایلچی آتے ہیں اس وقت پہنا کریں تو مناسب ہے۔ راوی نے کہا: میں سمجھتا ہوں انہوں نے یہ بھی کہا کہ جمعہ کو بھی آپ پہنا کریں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ریشمی کپڑا دنیا میں وہ پہنے گا جس کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں۔“ پھر اس کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس چند ریشمی جوڑے آئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کو بھی ایک جوڑا دیا اور سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ کو ایک اور سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو ایک اور فرمایا: ”اس کو پھاڑ کر اپنی عورتوں کی سربندھن بنا دے۔“ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ اپنا جوڑا لے کر آئے اور عرض کرنے لگے، یا رسول اللہ! آپ نے یہ جوڑا مجھے بھیجا اور کل ہی آپ نے عطارد کے جوڑے کے باب میں کیا فرمایا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے یہ جوڑا تمہارے پاس پہننے کے لیے نہیں بلکہ اس لیے بھیجا کہ اس سے فائدہ حاصل کرو (اس کو بیچ کر)“ اور سیدنا اسامہ رضی اللہ عنہ نے اپنا جوڑا پہن لیا اور چلے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو ایسی نگاہ سے دیکھا کہ ان کو معلوم ہو گیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ناراض ہیں۔ انہوں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! آپ کیا دیکھتے ہیں؟ آپ! ہی نے تو یہ جوڑا مجھے بھیجا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے اس لیے نہیں بھیجا کہ تو خود پہنے بلکہ اس لیے بھیجا کہ پھاڑ کر اپنی عورتوں کے سربندھن بنا دے۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 20

‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے استبرق کا ایک جوڑا دیکھا جو بازار میں تھا، انہوں نے اس کو لے لیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے کر آئے اور عرض کیا اس کو خرید لیجئیے عید میں پہننے کے لیے اور جس وقت باہر والوں کے گروہ آئیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ تو اس کا لباس ہے جس کا آخرت میں حصہ نہیں۔“ پھر سیدنا عمر رضی اللہ عنہما جتنا اللہ تعالیٰ کو منظور تھا ٹھہرے رہے اس کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے پاس ایک جبہ بھیجا دیباج کا (استبرق اور دیباج دونوں ریشمی کپڑے ہیں) سیدنا عمر رضی اللہ عنہ اس کو لے کر آئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اور عرض کیا یا رسول اللہ! آپ نے تو فرمایا تھا: ”یہ اس کا لباس ہے جس کا آخرت میں حصہ نہیں ہے۔“ پھر آپ نے مجھے کیسے بھیجا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو اس کو بیچ ڈال اور اس کی قیمت کام میں لا۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 21

‏‏‏‏ ابن شہاب سے اسی سند کے ساتھ مذکورہ حدیث کی طرح روایت مروی ہے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 22

‏‏‏‏ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے ایک شخص کو عطارد کی اولاد میں سے قبا پہنے دیکھا دیباج کا یا حریر کا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا، آپ اس کو خرید لیجیے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ وہ پہنے گا جس کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں۔“ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک ریشمی جوڑا تحفہ میں آیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو میرے پاس بھیج دیا۔ میں نے عرض کیا، یہ جوڑا آپ نے مجھے بھیجا اور میں تو سن چکا ہوں جو آپ نے اس کے باب میں فرمایا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے اس لیے بھیجا کہ تو اس سے فائدہ اٹھائے (بیچ کر)۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 23

‏‏‏‏ ترجمہ وہی جو اوپر گزرا اس میں یہ ہے کہ”میں نے تم کو اس لیے بھیجا کہ تم اس سے فائدہ اٹھاؤ اور اس لیے نہیں بھیجا کہ تم پہنو۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 24

‏‏‏‏ یحییٰ بن ابی اسحاق نے کہا: مجھ سے سالم بن عبداللہ نے استبرق کے بارے میں پوچھا: میں نے کہا استبرق وہ سنگین دیباج ہے اور سخت۔ سالم نے کہا: میں نے سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے سنا، وہ کہتے تھے سیدنا عمر رضی اللہ عنہما نے ایک جوڑا استبرق کا دیکھا اس شخص پر تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے آئے پھر بیان کیا ویسا ہی جیسے اوپر گزرا۔ اس میں یہ ہے کہ ”میں نے تجھے اس لیے بھیجا تھا کہ تو اس سے مال حاصل کرے۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 25

‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، جو مولیٰ تھے سیدہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا کے اور ماموں تھے عطاء کے لڑکے کے، اس نے کہا: مجھ کو اسماء نے سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کے پاس بھیجا اور کہلایا کہ میں نے سنا ہے تم حرام کہتے ہو تین چیزوں کو: ایک تو کپڑے کو جس میں ریشمی نقش ہوں۔ دوسرے ارجوان (یعنی سرخ ڈھڈھاتا) زین پوش کو۔ تیسرے تمام رجب کے مہینے میں روزے رکھنے کو۔ تو سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: رجب کے مہینے کے روزوں کو کون حرام کہے گا جو شخص ہمیشہ روزے رکھے گا (سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما ہمیشہ روزہ باستثناء عیدین اور ایام تشرق کے رکھتے تھے اور ان کا مذہب یہی ہے کہ صوم دھر مکروہ نہیں ہے) اور کپڑے کے ریشمی نقوشوں کا تو میں نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہتے تھے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”حریر وہ پہنے گا جس کا آخرت میں حصہ نہیں۔“ تو مجھے ڈر ہوا کہ کہیں نقشی کپڑا بھی حریر نہ ہو اور ارجوانی زین پوش، تو خود عبداللہ رضی اللہ عنہ کا زین پوش ارجوانی ہے۔ یہ سب میں نے جا کر سیدہ اسماء رضی اللہ عنہا سے کہا۔ انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ جبہ موجود ہے، پھر انہوں نے ایک جبہ نکالا کالی چادروں کا ان کی کسروانی (منسوب ہے طرف کسریٰ کی یعنی بادشاہ فارس کی) جس کا گریبان دیباج کا تھا اور اس کے دامنوں پر سنجاف تھے دیباج کے) سیدہ اسماء رضی اللہ عنہا نے کہا: یہ جبہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس تھا ان کی وفات تک۔ جب وہ مر گئیں تو یہ جبہ میں نے لے لیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کو پہنا کرتے تھے اب ہم اس کو دھو کر اس کا پانی بیماروں کو پلاتے ہیں شفا کے لیے (سنجاف حریر یعنی ریشم کی چار انگل تک درست ہے اس سے زیادہ حرام ہے جیسے دوسری حدیث میں آتا ہے۔ (نووی رحمتہ اللہ علیہ)۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 26

‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ خطبہ پڑھتے تھے اور کہتے تھے خبردار ہو اے لوگو! مت پہناؤ اپنی عورتوں کو ریشمی کپڑے کیونکہ میں نے سنا ہے سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے، وہ کہتے تھے میں نے سنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”مت پہنو حریر کیونکہ جو کوئی دنیا میں پہنے گا وہ آخرت میں نہیں پہنے گا۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 27

‏‏‏‏ سیدنا ابوعثمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے ہم کو لکھا ہم آذربائیجان میں تھے (وہ ایک ملک ہے ایران میں) اے عتبہ بن فرقد! یہ جو مال تیرے پاس ہے نہ تیرا کمایا ہوا ہے، نہ تیرے باپ کا، نہ تیری ماں کا، تو سیر کر مسلمانوں کو ان کے ٹھکانوں میں جیسے تو سیر ہوتا ہے اپنے ٹھکانے میں (یعنی بغیر طلب کے ان کو پہنچا دے) اور بچو تم عیش کرنے سے اور مشرکوں کی وضع سے اور ریشمی کپڑا پہننے سے مگر اتنا اور اٹھایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیچ کی انگلی اور کلمہ کی انگلی کو اور ملا لیا ان کو۔ (یعنی دو انگل حریر اگر حاشیہ میں یا اور کہیں لگا ہو تو درست ہے)۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 28

‏‏‏‏ ترجمہ وہی جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 29

‏‏‏‏ ابوعثمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، ہم عتبہ بن فرقد کے پاس تھے تو سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کا فرمان آیا اس میں لکھا تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں پہنے گا حریر مگر وہ شخص جس کو آخرت میں کچھ ملنے والا نہیں مگر اتنا درست ہے۔“ اور ابوعثمان رضی اللہ عنہ نے بتلایا اپنی دونوں انگلیوں سے جو انگوٹھے کے پاس ہیں جتنے گھنڈیاں ہوتی ہے طیالسہ کی پھر میں نے طیالسہ کو دیکھا۔ (طیالسہ جمع ہے طیلسان اور وہ سیاہ چادریں ہیں عرب کی)۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 30

‏‏‏‏ ترجمہ وہی جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 31

‏‏‏‏ ابوعثمان نہدی سے روایت ہے، ہمارے پاس سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کی کتاب آئی اور ہم آذربائیجان میں تھے عتبہ بن فرقد کے ساتھ یا شام میں تھے اس میں یہ لکھا تھا «امابعد» رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا ہے حریر سے مگر اتنا دو انگل کے برابر۔ تو ہم نے دیر نہیں کی سمجھنے میں کہ مراد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نقش ہیں۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 32

‏‏‏‏ ترجمہ وہی جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 33

‏‏‏‏ سوید بن غفلہ سے روایت ہے، سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے خطبہ پڑھا جابیہ میں (ایک مقام ہے) تو کہا: منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حریر پہننے سے مگر دو انگل یا تین چار انگل کے برابر۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 34

‏‏‏‏ قتادہ سے اس سند کے ساتھ اسی طرح مروی ہے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 35

‏‏‏‏ سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک روز دیباج کی قبا پہنی جو تحفہ میں آئی تھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی وقت نکال ڈالی اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کو بھیج دی۔ لوگوں نے کہا: آپ نے یہ نکال ڈالی یا رسول اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جبرائیل نے مجھ کو منع کیا۔“ یہ سن کر سیدنا عمر رضی اللہ عنہ روتے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہنے لگے: یا رسول اللہ! جس چیز کو آپ نے ناپسند کیا مجھ کو دی۔ میرا کیا حال ہو گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے تم کو پہننے کو نہیں دی۔ میں نے اس لیے دی کہ تم اس کو بیچ ڈالو۔“ پھر سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے دو ہزار درہم میں بیچ دی۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 36

‏‏‏‏ امیرالمؤمنین سیدنا علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک ریشمی جوڑا آیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ مجھے بھیج دیا۔ میں نے اس کو پہنا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو غصہ آیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے تجھے اس لیے نہیں بھیجا کہ تو پہنے بلکہ اس لیے بھیجا ہے کہ پھاڑ کر اپنی عورتوں کے سربندھن بنا دے۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 37

‏‏‏‏ ترجمہ وہی جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 38

‏‏‏‏ سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، ایک روز دومہ کے بادشاہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک تحفہ ریشمی کپڑے کا بھیجا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ مجھ کو دے دیا اور فرمایا: ”اس کو پھاڑ کر سربندھن بنا دے تینوں فاطمہ کے۔“ (ایک فاطمہ زہرا رضی اللہ عنہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عالی شان صاحبزادی، دوسری فاطمہ رضی اللہ عنہا بنت اسد سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی والدہ، تیسری فاطمہ بنت حمزہ رضی اللہ عنہ ان سب سے اللہ راضی ہو اور ہمارا حشر ان کے غلاموں میں کرے)۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 39

‏‏‏‏ امیرالمومنین اسد اللہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ریشمی جوڑا مجھے دیا، میں اسے پہن کر نکلا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو غصہ میں پایا پھر میں نے اس کو پھاڑ کر عورتوں کو دے دیا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 40

‏‏‏‏ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کو ایک جبہ بھیجا سندس کا (جو ایک ریشمی کپڑا ہے) سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے کہا: آپ نے مجھ کو یہ بھیجا اور آپ ایسا ایسا فرما چکے ہیں اس کے باب میں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے تم کو پہننے کے لئے نہیں بھیجا بلکہ اس لیے کہ تم اس کو بیچ کر فائدہ اٹھاؤ۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 41

‏‏‏‏ سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو دنیا میں حریر پہنے گا وہ آخرت میں نہیں پہنے گا۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 42

‏‏‏‏ ترجمہ وہی جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 43

‏‏‏‏ سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے ایک قبا آئی حریر کی تحفہ میں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو پہنا اور نماز پڑھی اس میں اور پھر نماز سے فارغ ہو کر اس کو زور سے اتارا جیسے برا جانتے ہیں اس کو، پھر فرمایا: ”یہ پرہیزگاروں کے لائق نہیں ہے۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 44

‏‏‏‏ یزید بن حبیب اس سند کے ساتھ روایت بیان کرتے ہیں۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 45

‏‏‏‏ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رخصت دی عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ کو اور زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ کو حریر کی قمیص پہننے کی سفر میں۔ اس وجہ سے کہ ان کو خارش ہو گئی تھی یا اور کچھ مرض تھا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 46

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 47

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا اس میں صرف خارش کا ذکر ہے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 48

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 49

‏‏‏‏ سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ اور زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ نے شکایت کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جوؤں کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دونوں کو اجازت دی حریر کی قمیض پہننے کی جہاد کے سفر میں۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 50

‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ کو دیکھا کسم کے رنگ کے دو کپڑے پہنے ہوئے تو فرمایا: ”یہ کافروں کے کپڑے ہیں ان کو مت پہنو۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 51

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 52

‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے اوپر کسم میں رنگے ہوئے دو کپڑے دیکھے تو فرمایا: ”تیری ماں نے تجھے ایسا حکم دیا ہے۔“ میں نے کہا میں ان کو دھو ڈالتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جلا دے ان کو۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 53

‏‏‏‏ سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، منع کیا مجھ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قسی (ایک ریشمی کپڑا ہے) اور کسم میں رنگا ہوا کپڑا پہننے سے اور سونے کی انگوٹھی پہننے سے اور رکوع میں قرآن پڑھنے سے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 54

‏‏‏‏ سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، منع کیا مجھ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع میں قرآن مجید پڑھنے سے اور سونا اور کسم میں رنگا ہوا کپڑا پہننے سے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 55

‏‏‏‏ سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، منع کیا مجھ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونے کی انگوٹھی پہننے سے اور قسی پہننے سے اور رکوع یا سجدے میں قرأت کرنے سے اور کسم کا رنگ پہننے سے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 56

‏‏‏‏ سیدنا قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، ہم نے انس رضی اللہ عنہ سے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کون سا کپڑا پسند تھا؟ انہوں نے کہا یمن کی چادر۔ (جو کاڑی دار مخطط ہوتی ہے۔ واقعہ میں یہ کپڑا نہایت مضبوط، عمدہ اور ثقہ ہوتا ہے)۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 57

‏‏‏‏ ترجمہ وہی جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 58

‏‏‏‏ سیدنا ابوبردہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس گیا انہوں نے ایک موٹا تہبند نکالا جو یمن میں بنتا ہے اور ایک کمبل جس کو ملبدہ کہتے ہیں، پھر قسم کھائی اللہ کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ان دونوں کپڑوں میں ہوئی۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 59

‏‏‏‏ سیدنا ابوبردہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے میرے سامنے ایک تہبند اور ایک کمبل پیوند لگا ہوا نکالا اور کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات انہی کپڑوں میں ہوئی۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 60

‏‏‏‏ ترجمہ وہی جو اوپر گزرا اس میں موٹا تہ بند مذکور ہے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 61

‏‏‏‏ ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک صبح کو نکلے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک کمبل اوڑھے تھے جس پر پالان کی تصویریں بنی ہوئی تھیں کالے بالوں کی۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 62

‏‏‏‏ ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا تکیہ چمڑے کا تھا اس کے اندر کھجور کی چھال بھری تھی۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 63

‏‏‏‏ ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا بچھونا جس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سوتے تھے چمڑے کا تھا اس کے اندر کھجور کی چھال بھری تھی۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 64

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 65

‏‏‏‏ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، جب میں نے نکاح کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: ”تو نے قالین بنائے ہیں۔“ میں نے کہا: ہمارے پاس قالین کہاں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اب قریب ہوں گے۔“ (جب ملک فتح ہوں گے اور مسلمان مالدار ہو جائیں گے۔) پھر ایسا ہی ہوا یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ ہے)۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 66

‏‏‏‏ سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، جب میں نے نکاح کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تیرے پاس قالین ہیں۔“ میں نے کہا: ہمارے پاس قالین کہاں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اب ہو جائیں گے۔“ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا: میری بی بی کے پاس ایک قالین ہے میں کہتا ہوں دور کر اس کو اور وہ کہتی ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اب قالین ہوں گے۔“ (تو سیدنا جابر رضی اللہ عنہ اس کو دور کرتے تھے مکروہ جان کر کیونکہ وہ زینت ہے دنیا کی)۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 67

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 68

‏‏‏‏ سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ان سے ”ایک بچھونا آدمی کے لئے چاہیے اور ایک بچھونا اس کی بیوی کے لیے اور ایک بچھونا مہمان کے لئے اور چوتھا شیطان کا ہو گا۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 69

‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں دیکھے گا اللہ تعالیٰ قیامت کے دن شخص کی طرف جو اپنا کپڑا زمین پر کھینچے گا غرور سے۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 70

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 71

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 72

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 73

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 74

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 75

‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، انہوں نے ایک شخص کو دیکھا جو اپنی ازار گھسیٹ رہا تھا۔ انہوں نے پوچھا: تو کس قبیلہ کا ہے؟ اس نے بیان کیا، معلوم ہوا بنی لیث کا تھا سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے اس کو پہچانا تو کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ان دونوں کانوں سے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرماتے تھے: ”جو شخص اپنی ازار لٹکائے غرور کی نیت سے تو اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کی طرف نہ دیکھے گا۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 76

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 77

‏‏‏‏ محمد بن عباد بن جعفر سے روایت ہے میں نے حکم کیا سیدنا مسلم بن یسار رضی اللہ عنہ کو جو مولیٰ تھے نافع بن عبدالحارث کے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے پوچھنے کا اور میں ان دونوں کے بیچ میں بیٹھا تھا۔ کیا تم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے اس شخص کے باب میں جو اپنی تہبند غرور سے لٹکائے؟ انہوں نے کہا: میں نے سنا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”اللہ تعالیٰ اس کی طرف نہ دیکھے گا قیامت کے دن۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 78

‏‏‏‏ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سے گزرا اور میری ازار لٹک رہی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے عبداللہ! اپنی ازار اونچی کر۔“ میں نے اٹھا لی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اور اونچی کر۔“ میں نے اور اونچی کی پھر میں اٹھاتا رہا یہاں تک کہ بعض لوگوں نے عرض کیا کہاں تک اٹھائے۔ آپ نے فرمایا: پنڈلی کے نصف تک۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 79

‏‏‏‏ سیدنا محمد بن زیاد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے دیکھا ایک شخص کو اپنا تہبند لٹکائے ہوئے اور مارنے لگا زمین کو اپنے پاؤں سے۔ وہ امیر تھا بحرین پر اور کہتا تھا امیر آیا، امیر آیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ نہیں دیکھے گا اس شخص کو جو اپنی ازار غرور سے لٹکائے۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 80

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 81

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک شخص جا رہا تھا وہ اپنے بالوں اور چادر پر اترایا آخر زمین میں دھنسایا گیا پھر وہ قیامت تک اسی میں اترتا جاتا ہے۔“ (شاید وہ شخص اسی امت میں ہو اور صحیح یہ ہے کہ اگلی امت میں تھا)۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 82

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 83

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک شخص اکڑ رہا تھا چلنے میں اپنی چادروں میں اور اترا رہا تھا تو اللہ تعالیٰ نے اس کو زمین میں دھنسا دیا پھر وہ قیامت تک اسی میں دھنستا چلا جاتا ہے۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 84

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 85

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا اس میں چادروں کے بدلے جوڑے کا ذکر ہے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 86

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا سونے کی انگوٹھی سے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 87

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 88

‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک سونے کی انگوٹھی دیکھی ایک شخص کے ہاتھ میں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اتار کر پھینک دی اور فرمایا: ”تم میں سے کوئی قصد کرتا ہے جہنم کے انگارے کا، پھر اس کو اپنے ہاتھ میں لیتا ہے۔“ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے گئے تو لوگوں نے اس شخص سے کہا: تو اپنی انگوٹھی اٹھا لے اور اس سے نفع حاصل کر (یعنی اس کی قیمت سے) وہ بولا: قسم اللہ کی! میں اس کو ہاتھ نہیں لگاؤں گا جس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھینک دیا۔ (سبحان اللہ! صحابہ کا تقویٰ اور اتباع اس درجہ کو پہنچا تھا اگر وہ اٹھا لیتا اور بیچ لیتا تو گناہ نہ ہوتا)۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 89

‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونے کی ایک انگوٹھی بنوائی اور اس کا نگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہتھیلی کی طرف رکھتے جب پہنتے، پھر ایک دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر بیٹھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ انگوٹھی اتار ڈالی اور فرمایا: ”میں اس انگوٹھی کو پہنتا تھا اور اس کا نگ اندر کی طرف رکھتا۔“ پھر پھینک دیا اس کو اور فرمایا: ”قسم اللہ کی اب میں اس کو کبھی نہ پہنوں گا۔“ یہ دیکھ کر لوگوں نے بھی اپنی انگوٹھیاں پھینک دیں۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 90

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ اس میں اتنا زیادہ ہے کہ وہ انگوٹھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے داہنے ہاتھ میں تھی۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 91

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 92

‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چاندی کی ایک انگوٹھی بنوائی وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ میں تھی، پھر سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کے ہاتھ میں رہی پھر سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے ہاتھ میں رہی پھر سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے ہاتھ میں رہی پھر ان کے ہاتھ سے اریس کے کنویں میں گر گئی اس انگوٹھی کا نقش یہ تھا ”محمد رسول اللہ“۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 93

‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونے کی ایک انگوٹھی بنائی پھر اس کو پھینک دیا اور چاندی کی بنائی اس پر کندہ تھا ”محمد رسول اللہ“ اور فرمایا: ”کوئی اپنی انگوٹھی میں یہ کندہ نہ کرائے۔“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب اس انگوٹھی کو پہنتے تو اس کا نگینہ اندر کی طرف رکھتے۔ وہی انگوٹھی معیقیب کے ہاتھ سے اریس کے کنویں میں گر گئی۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 94

‏‏‏‏ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک انگوٹھی بنوائی چاندی کی اور اس میں کھدوایا ”محمد رسول اللہ“ اور لوگوں سے فرمایا: ”میں نے ایک انگوٹھی بنوائی ہے چاندی کی اور اس میں ”محمد رسول اللہ“ کھدوایا ہے تو کوئی اپنی انگوٹھی میں یہ نہ کھدوائے۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 95

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 96

‏‏‏‏ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، جب ارادہ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے روم کے بادشاہ کو لکھنے کا۔ لوگوں نے کہا: روم کے لوگ بغیر مہر کے خط نہیں پڑھتے۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مہر بنوائی چاندی کی گویا میں اس کی سفیدی دیکھ رہا ہوں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ میں اس پر نقش تھا۔ ”محمد رسول اللہ“۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 97

‏‏‏‏ سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عجم کے بادشاہ کو لکھنا چاہا (عجم کہتے ہیں سوائے عرب کے تمام اور لوگوں کو) لوگوں نے کہا: عجم کے لوگ کوئی خط نہیں لیتے جب تک اس پر مہر نہ ہو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مہر بنوائی چاندی کی۔ گویا میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ میں اس کی سفیدی دیکھ رہا ہوں۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 98

‏‏‏‏ سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسریٰ (بادشاہ ایران) اور قیصر (بادشاہ روم) اور نجاشی (بادشاہ حبش) کو لکھنا چاہا۔ لوگوں نے عرض کیا، یہ بادشاہ کوئی خط نہ لیں گے جب تک اس پر مہر نہ ہو۔ آخر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انگشتری بنوائی جس کا چھلہ چاندی کا تھا اور اس میں نقش تھا ”محمد رسول اللہ“۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 99

‏‏‏‏ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ میں چاندی کی انگوٹھی دیکھی ایک دن، تو سب لوگوں نے چاندی کی انگوٹھیاں بنوا لیں اور پہنیں، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی انگوٹھی پھنک دی۔ لوگوں نے بھی اپنی انگوٹھیاں اتار کر پھینک دیں۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 100

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 101

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 102

‏‏‏‏ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی انگوٹھی چاندی کی تھی اور اس کا نگینہ حبشی تھا (یعنی عقیق کا جس کی کان حبش اور یمن میں ہے اور بعضوں نے کہا کہ حبشی سے مراد سیاہ ہے یعنی سیاہ عقیق کا)۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 103

‏‏‏‏ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک انگوٹھی پہنی چاندی کی داہنے ہاتھ میں اور اس کا نگینہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اندر کو ہتھیلی کی طرف رکھتے تھے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 104

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 105

‏‏‏‏ سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی انگوٹھی اس انگلی میں تھی اور بائیں ہاتھ کی خنصر کو بتلایا (یعنی چھنگلیا کو)۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 106

‏‏‏‏ سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، منع کیا مجھ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس انگلی میں اور اس کے پاس والی میں انگوٹھی پہننے سے۔ عاصم کو جو راوی ہے اس حدیث کا یاد نہ رہا کون سی دو انگلیاں بتائیں (دوسری روایت میں ہے کہ سبابہ اور وسطیٰ کو بتایا یا وسطیٰ اور اس کے پاس والی کو) اور منع کیا مجھ کو قسی کے پہننے سے اور ریشمی زین پوشوں پر بیٹھنے سے۔ انہوں نے کہا: قسی تو وہ کپڑے ہیں خانہ دار جو مصر سے آتے ہیں اور شام سے، اور زین پوش وہ ہے جو عورتیں کجاووں پر بچھاتی ہیں اپنے خاوندوں کے لیے ارجوانی چادریں۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 107

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 108

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 109

‏‏‏‏ سیدنا ابوبردہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے کہا: منع کیا مجھ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس انگلی میں یا اس انگلی میں انگوٹھی پہننے سے اور اشارہ کیا بیچ کی انگلی اور اس کے پاس والی انگلی کی طرف۔ (کیونکہ یہی انگلیاں ہر کام میں شریک ہوتی ہیں اور انگوٹھی سے ہرج ہو گا۔ البتہ چھنگلیا الگ رہتی ہے اسی میں انگوٹھی پہننا بہتر ہے)۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 110

‏‏‏‏ سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، میں نے سنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک جہاد کے سفر میں جس میں ہم شریک تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”جوتے بہت پہنا کرو کیونکہ جوتے پہننے سے آدمی سوار رہتا ہے۔“ (یعنی مثل سوار کے پاؤں کو تکلیف نہیں پہنچتی)۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 111

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی جوتا پہنے تو داہنے ہی پاؤں سے شروع کرے اور جب اتارے تو بائیں سے شروع کرے اور چاہیئے کہ دونوں کو پہنے یا دونوں اتار ڈالے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 112

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی تم میں سے ایک جوتا پہن کر نہ چلے بلکہ دونوں پہنے یا دونوں اتار ڈالے۔“ (ورنہ پاؤں میں موچ آ جانے کا احتمال ہے اور بدنما بھی ہے)۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 113

‏‏‏‏ سیدنا ابوزرین رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ہمارے سامنے آئے اور اپنا ہاتھ اپنی پیشانی پر مارا پھر کہا: تم کہتے ہو کہ میں جھوٹ بولتا ہوں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر تاکہ تم ہدایت پاؤ اور گمراہ ہوں۔ خبردار رہو! میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”جب تم میں سے کسی کے جوتے کا تسمہ ٹوٹ جائے تو وہ دوسرا جوتا بھی نہ پہنے جب تک اس کو درست نہ کرے۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 114

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 115

‏‏‏‏ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بائیں ہاتھ سے کھانے سے یا ایک جوتا پہن کر چلنے سے یا ایک ہی کپڑا سارے بدن پر لپیٹنے سے یا گوٹ مار کر بیٹھنے سے ایک کپڑے میں اپنی شرمگاہ کھولے ہوئے (جس کو احتباء کہتے ہیں یہ ایک کپڑے میں منع ہے ستر کھلنے کے خیال سے اور کئی کپڑے ہوں یا ستر کھلنے کا ڈر نہ ہو تو مکروہ ہے)۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 116

‏‏‏‏ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کسی کے جوتے کا تسمہ ٹوٹ جائے تو ایک جوتا پہن کر نہ چلے جب تک اس کا تسمہ درست نہ کر لے اور ایک موزہ پہن کر نہ چلے اور بائیں ہاتھ سے نہ کھائے اور ایک کپڑے میں گوٹ مار کر نہ بیٹھے اور اشتمال صماء نہ کرے۔“ (اس کے معنی اوپر بیان ہو چکے)۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 117

‏‏‏‏ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا اشتمال صماء سے اور گوٹ مار کر بیٹھنے سے ایک کپڑے میں اور ایک پاؤں دوسرے پر رکھنے سے چت لیٹ کر (کیونکہ ستر کھلنے کا ڈر ہے)۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 118

‏‏‏‏ سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مت چل ایک جوتے میں اور مت گوٹ مار کر بیٹھ ایک تہبند میں اور مت کھا بائیں ہاتھ سے اور مت اشتمال صماء کر اور مت رکھ اپنا پاؤں دوسرے پر چت لیٹ کر۔“ (یہ اسی صورت میں ہے جب تہبند باندھے ہو کیونکہ اس حالت میں ستر کھلنے کا ڈر ہے اور جو ستر کھلنے کا خوف نہ ہو یا پائجامہ پہنے ہو تو چت لیٹ کر ایک پاؤں دوسرے پر رکھنا درست ہے اور خود نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثابت ہے)۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 119

‏‏‏‏ سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی تم میں سے چت نہ لیٹے ایک پاؤں دوسرے پر رکھ کر۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 120

‏‏‏‏ عباد بن تمیم نے اپنے چچا (عبداللہ بن زید بن عاصم) سے سنا، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا چت لیٹے ہوئے مسجد میں، ایک پاؤں دوسرے پر رکھے ہوئے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 121

‏‏‏‏ زہری سے اسی سند کے ساتھ مذکورہ حدیث کی طرح نقل کی گئی ہے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 122

‏‏‏‏ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا زعفران لگانے سے، یعنی مردوں کو۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 123

‏‏‏‏ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا زعفران لگانے سے اور زعفران کے رنگ سے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 124

‏‏‏‏ سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، ابوقحافہ جس سال مکہ فتح ہوا آئے ان کا سر اور ان کی داڑھی ثغامہ کی طرح سفید تھی (ثغامہ ایک گھاس ہے سفید) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی عورتوں کو حکم دیا کہ ”بدل دو اس سفیدی کو کسی چیز سے۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 125

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ اتنا زیادہ ہے کہ بچو سیاہی سے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 126

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہود و نصاریٰ خضاب نہیں کرتے تو تم ان کا خلاف کرو۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 127

‏‏‏‏ ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، جبرائیل علیہ السلام نے وعدہ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے آنے کا اس وقت میں پھر وہ وقت آ گیا اور جبرئیل علیہ السلام نہ آئے اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ مبارک میں ایک لکڑی تھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے پھینک دیا اور فرمایا: ”اللہ تعالیٰ اپنا وعدہ خلاف نہیں کرتا نہ اس کے ایلچی وعدہ خلافی کرتے ہیں۔“ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ادھر اُدھر دیکھا تو ایک پلہ کتے کا تخت کے تلے دکھلائی دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عائشہ! یہ پلہ کب آیا اس جگہ۔“ انہوں نے کہا: قسم اللہ تعالیٰ کی مجھ کو خبر نہیں، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا وہ باہر نکالا گیا اسی وقت جبرائیل علیہ السلام آئے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم نے مجھ سے وعدہ کیا تھا اور میں تمہارے انتظار میں بیٹھا تھا لیکن تم نہیں آئے۔“ انہوں نے کہا: یہ کتا جو آپ کے گھر میں تھا اس نے مجھ کو روک رکھا تھا۔ ہم اس گھر میں نہیں جاتے جس کے اندر کتا ہو یا تصویر۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 128

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 129

‏‏‏‏ ام المؤمنین سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن صبح کو اٹھے چپ چپ (جیسے کوئی رنجیدہ ہوتا ہے)۔ میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! آج میں نے آپ کی شکل ایسی دیکھی کہ اج تک ویسی نہیں دیکھی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جبرئیل نے مجھ سے وعدہ کیا تھا اس رات ملنے کا مگر نہیں ملے۔ اور انہوں نے کبھی وعدہ خلاف نہیں کیا قسم اللہ کی۔“ سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا نے کہا: پھر سارا دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسی طرح رہے۔ بعد اس کے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دل میں خیال آیا ایک کتے کے بچے کا جو ہمارے ڈیرے میں تھا وہ نکال کر باہر کیا گیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی لیا اور جہاں وہ کتا بیٹھا تھا وہاں پانی چھڑک دیا۔ جب شام ہوئی تو جبرئیل علیہ السلام آئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم نے مجھ سے وعدہ کیا تھا گزشتہ رات کو آنے کا۔“ انہوں نے کہا: ہاں لیکن ہم اس گھر میں نہیں جاتے جس میں کتا ہو یا تصویر۔ پھر اس کی صبح کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کتوں کے قتل کا یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چھوٹے باغ کا بھی کتا قتل کرا دیا اور بڑے باغ کے کتے کو چھوڑ دیا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 130

‏‏‏‏ سیدنا ابوطلحہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”فرشتے اس گھر میں نہیں جاتے جس کے اندر کتا یا تصویر ہو۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 131

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 132

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 133

‏‏‏‏ سیدنا ابوطلحہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، جو صحابی تھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے۔ انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”فرشتے اس گھر میں نہیں جاتے جس کے اندر تصویر ہو۔“ بسر نے کہا: زید بیمار ہوئے ہم ان کی بیمار پرسی کو گئے ان کے دروازے پر ایک پردہ لٹکا ہوا تھا، جس پر تصویریں تھی۔ میں نے عبیداللہ خولانی سے کہا جو ام المومنین میمونہ رضی اللہ عنہا کا ربیب تھا خود زید ہی نے ہم سے تصویر کی حدیث بیان کی تھی (اور اب پردہ لٹکایا ہے تصویر کا) عبیداللہ نے کہا: تم نے ان سے نہیں سنا، انہوں نے یہ بھی کہا تھا: مگر جو نقش ہو کپڑے میں۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 134

‏‏‏‏ سیدنا ابوطلحہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”فرشتے اس گھر میں نہیں جاتے جس میں صورت ہو۔“ بسر نے کہا: پھر زید بن خالد بیمار ہوئے (جو اس حدیث کے راوی ہیں) ہم ان کے پوچھنے کو گئے۔ ان کے گھر پر ایک پردہ لٹکتا تھا جس میں تصویر بنی تھی۔ میں نے عبیداللہ خولانی سے کہا: انہوں نے ہم سے حدیث بیان کی تصویروں کے باب میں۔ انہوں نے کہا: ہاں! یہ بھی تو کہا تھا تم نے نہیں سنا: مگر جو نقش ہو کپڑے پر۔ میں نے کہا: میں نے نہیں سنا۔ انہوں نے کہا: سیدنا زید رضی اللہ عنہ نے یہ کہا تھا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 135

‏‏‏‏ سیدنا ابوطلحہ انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں نے سنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”فرشتے اس گھر میں نہیں جاتے جس کے اندر کتا ہو یا تصویریں ہوں۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 136

‏‏‏‏ زید نے کہا: میں یہ سن کر ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس آیا اور ان سے کہا کہ ابوطلحہ رضی اللہ عنہ ہم سے یہ حدیث بیان کرتے ہیں تم نے بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایسا سنا ہے۔ انہوں نے کہا: نہیں۔ میں نے جو دیکھا ہے تجھ سے بیان کرتی ہوں۔ ایک بار آپ صلی اللہ علیہ وسلم جہاد کو تشریف لے گئے میں نے ایک چادر لی اور اس کو دروازے پر لٹکا دیا جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم لوٹ کر آئے اور چادر دیکھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو برا معلوم ہوا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو کھینچا یہاں تک کہ پھاڑ ڈالا اور کاٹ ڈالا اس کو۔ بعد اس کے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے ہم کو حکم نہیں دیا پتھر اور مٹی کو کپڑا پہنانے کا۔“ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: پھر ہم نے اس کو کاٹ کر دو تکیے بنا ڈالے اور ان کے اندر کھجور کی چھال بھری۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر عیب نہیں کیا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 137

‏‏‏‏ ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، ہمارے پاس ایک پردہ تھا اس میں پرندہ کی تصویر بنی تھی۔ جب کوئی اندر آتا تو وہ تصویر اس کے سامنے ہوتی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس کو نکال دے جب میں اندر آ کر اس کو دیکھتا ہوں تو دنیا یاد آ جاتی ہے۔“ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: ہمارے پاس ایک چادر تھی جس پر ریشمی بیل تھی ہم اس کو پہنا کرتے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 138

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 139

‏‏‏‏ ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سفر سے تشریف لائے میں نے اپنے دروازے پر ایک نقشی پردہ لٹکایا تھا جس پر پروار گھوڑوں کی تصویریں بنی ہوئی تھیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا میں نے اسے توڑ ڈالا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 140

‏‏‏‏ ترجمہ وہی جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 141

‏‏‏‏ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس آئے اور میں ایک پردہ ڈالے تھی تصویردار۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے کا رنگ بدل گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پردے کو لے کر پھاڑ ڈالا پھر فرمایا: ”سب سے زیادہ سخت عذاب قیامت میں ان لوگوں کو ہو گا جو اللہ کی مخلوق کی صورت بناتے ہیں۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 142

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ اس میں یہ ہے کہ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم جھکے پردے کی طرف اور اس کو اپنے ہاتھ سے پھاڑ ڈالا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 143

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 144

‏‏‏‏ ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس آئے اور میں نے ایک طاق یا مچان کو اپنے ایک پردے سے ڈھانکا تھا جس میں تصویریں تھیں۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ دیکھا تو اس کو پھاڑ ڈالا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے کا رنگ بدل گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے عائشہ! سب سے زیادہ سخت عذاب قیامت میں ان لوگوں کو ہو گا جو اللہ کی مخلوق کی شکل بناتے ہیں۔“ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا میں نے اس کو کاٹ کر ایک تکیہ بنایا یا دو تکیے بنائے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 145

‏‏‏‏ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس ایک کپڑا تھا جس میں تصویریں تھیں وہ ایک طاق پر لٹکا تھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ادھر نماز پڑھتے تھے تو فرمایا: ”اس کو ہٹا دے میرے سامنے سے“۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: میں نے اس کو ہٹا کر اس کے تکیے بنا ڈالے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 146

‏‏‏‏ شعبہ سے اس سند کے ساتھ اسی طرح مروی ہے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 147

‏‏‏‏ ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس تشریف لائے اور میں نے ایک پردہ لٹکایا تھا جس میں تصویریں تھیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو سرکا دیا۔ میں نے اس کے دو تکیے بنا ڈالے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 148

‏‏‏‏ ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، انہوں نے ایک پردہ لٹکایا جس میں تصویریں تھیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور اس پردے کو اتار ڈالا۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: میں نے اس کے دو تکیے بنا ڈالے۔ ایک شخص بولا مجلس میں اس وقت جس کا نام ربیعہ بن عطاء تھا تم نے نہیں سنا ابومحمد سے، وہ کہتے تھے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی تھیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان تکیوں پر آرام کرتے تھے۔ ابن قاسم نے کہا: نہیں، لیکن میں نے قاسم بن محمد سے سنا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 149

‏‏‏‏ ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، انہوں نے ایک گدا خریدا جس میں تصویریں تھیں جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو دیکھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم دروازے پر کھڑے ہو رہے اور اندر نہ گئے میں نے پہچان لیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے مبارک پر رنج ہے۔ میں نے کہا: یا رسول اللہ! میں توبہ کرتی ہوں اللہ اور اس کے رسول کے سامنے، میرا کیا گناہ ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ گدا کیسا ہے؟“ میں نے کہا: اس کو میں نے خریدا ہے آپ کے بیٹھنے اور تکیہ لگانے کے لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جنہوں نے یہ تصویریں بنائیں ان کو عذاب ہو گا اور ان سے کہا جائے گا ان میں جان ڈالو۔“ پھر فرمایا: ”جس گھر میں تصویریں ہوں وہاں فرشتے نہیں آتے۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 150

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ اتنا زیادہ ہے کہ میں نے اس کے دو تکیے بنا ڈالے آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان پر تکیہ لگاتے گھر میں۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 151

‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو لوگ مورتیں بناتے ہیں ان کو قیامت میں عذاب ہو گا ان سے کہا جائے گا جلاو ان کو جن کو تم نے بنایا۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 152

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 153

‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سب سے زیادہ سخت عذاب قیامت میں تصویر بنانے والوں کو ہو گا۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 154

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 155

‏‏‏‏ مسلم بن صبیح سے روایت ہے، میں مسروق کے ساتھ ایک گھر میں تھا جس میں تصویریں تھیں۔ مسروق نے کہا: یہ کسریٰ (بادشاہ ایران) کی تصویریں ہیں۔ میں نے کہا: نہیں یہ مریم علیہا السلام کی تصویریں ہیں۔ مسروق نے کہا: میں نے سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہتے تھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سب سے زیادہ سخت عذاب قیامت کے دن تصویر بنانے والوں کو ہو گا۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 156

‏‏‏‏ سعید بن ابی الحسن سے روایت ہے، ایک شخص عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس آیا اور کہنے لگا: میں تصویر بنانے والا ہوں تو اس کا کیا حکم ہے بیان کیجئیے مجھ سے۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: میرے پاس آ۔ وہ گیا، پھر انہوں نے کہا: پاس آ۔ وہ اور پاس گیا یہاں تک کہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے اپنا ہاتھ اس کے سر پر رکھا اور کہا: میں تجھ سے کہتا ہوں وہ جو میں نے سنا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے میں نے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”ہر ایک تصویر بنانے والا جہنم میں جائے گا اور ہر ایک تصویر کے بدل ایک شخص جاندار بنایا جائے گا جو تکلیف دے گا اس کو جہنم میں۔“ اور سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: اگر تو نے ایسا ہی بنانا ہے تو درخت کی یا کسی اور بےجان چیز کی تصویر بنا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 157

‏‏‏‏ سیدنا نضر بن انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس بیٹھا ہوا تھا وہ فتویٰ دیتے تھے اور حدیث نہیں بیان کرتے تھے۔ یہاں تک کہ ایک شخص نے پوچھا: میں مصور ہوں، سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: میرے پاس آ، وہ پاس آیا سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”جو شخص دنیا میں تصویر بنائے اس کو قیامت میں تکلیف دی جائے گی اس میں جان ڈالنے کی اور وہ جان نہ ڈال سکے گا۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 158

‏‏‏‏ ترجمہ وہی جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 159

‏‏‏‏ سیدنا ابوزرعہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ مروان کے گھر میں گیا، وہاں تصویریں تھیں۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: اس سے زیادہ کون قصوروار ہو گا جو میری مخلوق کی طرح بنانے کا قصد کرے اچھا بنا دیں ایک چیونٹی یا ایک دانہ گیہوں کا یا جو کا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 160

‏‏‏‏ سیدنا ابوزرعہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں اور سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ایک گھر میں گئے جو بن رہا تھا مدینہ میں سعید کا یا مروان کا۔ وہاں ایک مصور کو دیکھا جو گھر میں تصویر بنا رہا تھا، سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا ویسا ہی جیسا اوپر گزرا۔ اس میں جو کا ذکر نہیں ہے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 161

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”فرشتے اس گھر میں نہیں جاتے جس میں تصویریں ہوں۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 162

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”فرشتے ساتھ نہیں رہتے ان مسافروں کے جن کے ساتھ گھنٹا ہو یا کتا ہو۔“ (یعنی رحمت کے فرشتے کیونکہ گھنٹے کی آواز مکروہ ہے اور یہ نہی تنزیہی ہے)۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 163

‏‏‏‏ سہیل سے اس سند کے ساتھ اسی طرح مروی ہے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 164

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”گھنٹا شیطان کا باجا ہے۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 165

‏‏‏‏ ابوبشیر انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے سفر میں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک پیام پہنچانے والے کو بھیجا۔ عبداللہ بن ابی بکر نے کہا: میں سمجھتا ہوں لوگ اس وقت اپنے سونے کے مقاموں میں تھے اور حکم دیا کہ کسی اونٹ کے گلے میں تانت کا ہار یا ہار نہ رہے اور اس کو کاٹ ڈالیں۔ امام مالک رحمہ اللہ علیہ نے کہا: میں خیال کرتا ہوں یہ نظر نہ لگنے کے خیال سے ڈالتے تھے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 166

‏‏‏‏ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منہ پر مارنے سے اور منہ پر داغ دینے سے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 167

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 168

‏‏‏‏ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سے ایک گدھا گزرا جس کے منہ پر داغ دیا گیا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لعنت کرے اللہ اس پر جس نے اس کو داغا۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 169

‏‏‏‏ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک گدھا دیکھا جس کے منہ پر داغ تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو برا کہا اور فرمایا: ”اللہ کی قسم! میں تو داغ نہیں دیتا مگر اس جگہ جو منہ سے بہت دور ہے۔“ (جیسے پٹھا وغیرہ) اور حکم کیا اپنے گدھے کو داغ دینے کا تو داغ دیا گیا پٹھوں پر اور سب سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہی نے پٹھوں پر داغ دیا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 170

‏‏‏‏ سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، جب ام سلیم نے بچہ جنا تو مجھ سے کہا: اے انس! اس بچے کو دیکھتا رہ کچھ کھانے نہ پائے جب تک تو اس کو صبح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس نہ لے جائے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کچھ چبا کر اس کے منہ میں نہ ڈالیں۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا: پھر میں صبح کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم باغ میں تھے اور کملی حویت کی (جو ایک قبیلہ ہے یا موضع ہے) اوڑھی تھی، داغ دے رہے تھے ان اونٹوں پر جو فتح میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے تھے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 171

‏‏‏‏ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، ان کی ماں نے جب بچے کو جنم دیا تو انہوں نے کہا: اس بچے کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے جاؤ آپ صلی اللہ علیہ وسلم چبا کر اس کے منہ میں کچھ ڈالیں گے۔ میں نے دیکھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بکروں کے تھان میں تھے داغ دے رہے تھے ان کے کانوں میں۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 172

‏‏‏‏ سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گئے تھان میں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم داغ دے رہے تھے بکریوں کے کانوں پر۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 173

‏‏‏‏ شعبہ سے اسی سند کے ساتھ اسی طرح مروی ہے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 174

‏‏‏‏ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ مبارک میں داغ کا ہتھیار دیکھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم صدقہ کے اونٹوں پر داغ دے رہے تھے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 175

‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا قزع سے۔ عبداللہ نے کہا: میں نے نافع سے پوچھا: قزع کیا ہے؟ انہوں نے کہا: بچے کے سر کا کچھ حصہ مونڈنا کچھ چھوڑ دینا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 176

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 177

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 178

‏‏‏‏ مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 179

‏‏‏‏ سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بچو تم راہوں میں بیٹھنے سے۔“ لوگوں نے کہا: یا رسول اللہ! ہم کو اپنی مجلسوں میں بیٹھنا ضروری ہے باتیں کرنے کے لیے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تم نہیں مانتے تو راستے کا حق ادا کرو۔“ لوگوں نے عرض کیا: راہ کا حق کیا ہے؟ یا رسول اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آنکھ نیچے رکھنا اور غیر محرم کی طرف بدنظر نہ کرنا اور راہ میں ایذا نہ دینا کسی کو چلنے میں اور سلام کا جواب دینا اور اچھی بات کا حکم کرنا، بری بات سے منع کرنا۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 180

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 181

‏‏‏‏ سیدہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، ایک عورت آئی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اور عرض کیا، یا رسول اللہ! میری بیٹی دلہن ہوئی ہے اور اس کے چیچک نکلی ہے بال گر گئے ہیں۔ کیا میں جوڑ لگا دوں اس کے بالوں میں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لعنت کی اللہ نے جوڑ لگانے والی اور لگوانے والی پر۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 182

‏‏‏‏ ترجمہ وہی جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 183

‏‏‏‏ سیدہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، ایک عورت آئی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اور عرض کیا، میں نے شادی کی ہے اپنی بیٹی کی۔ اس کے بال گر گئے ہیں اور اس کا خاوند بالوں کو پسند کرتا ہے کیا میں جوڑ لگا دوں اس کے بالوں میں یا رسول اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا اس کو۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 184

‏‏‏‏ ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، انصار کی ایک لڑکی نے نکاح کیا پھر وہ بیمار ہوئی اس کے بال گر گئے، لوگوں نے قصد کیا ان میں جوڑ لگانے کا تو پوچھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت کی جوڑ لگانے والی اور لگوانے والی پر۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 185

‏‏‏‏ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، انصار کی ایک عورت نے اپنی لڑکی کا نکاح کیا پھر وہ لڑکی بیمار ہوئی اس کے بال گر گئے وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور عرض کیا اس کا خاوند قصد کرتا ہے اس کا، کیا میں جوڑ لگا دوں اس کے بالوں میں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لعنت ہے جوڑ لگانے والوں پر۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 186

‏‏‏‏ اس حدیث میں جوڑ لگوانے والیوں پر لعنت کا ذکر ہے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 187

‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت کی جوڑ لگانے والی اور لگوانے والی پر اور گودنے والی پر اور گدانے والی پر۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 188

‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مذکورہ حدیث کی طرح روایت کرتے ہیں۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 189

‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، لعنت کی اللہ نے گودنے والیوں اور گدانے والیوں پر اور منہ کے بال نکالنے والیوں پر اور نکلوانے والیوں پر اور دانتوں کو کشادہ کرنے والیوں پر خوبصورتی کے لیے (تاکہ کمسن معلوں ہوں) اللہ کی خلقت بدلنے والیوں پر، پھر یہ خبر بنی اسد کی ایک عورت کو پہنچی جس کا نام ام یعقوب تھا، وہ قرآن پڑھا کرتی تھی، وہ آئی سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ کے پاس اور بولی: مجھے کیا خبر پہنچی ہے کہ آپ نے لعنت کی گودنے اور گدانے اور منہ کے بال اکھاڑنے اور اکھڑوانے اور دانتوں کو کشادہ کرنے اور اللہ تعالیٰ کی خلقت کو بدلنے والیوں پر۔ سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا میں کیوں لعنت نہ کروں اس پر جس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت کی اور یہ تو اللہ کی کتاب میں موجود ہے، وہ عورت بولی میں تو دو جلدوں میں جس قدر پر قرآن تھا پڑھ ڈالا مجھے نہیں ملا۔ عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا: اگر تو پڑھتی (جیسا چاہیے تھا غور کر کے) تو تجھ کو ملتا، اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: «وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانتَهُوا» (۵۹-الحشر:۷) ”جو رسول تم کو بتلا دے اس کو تھامے رہو اور جس سے منع کرے اس سے باز رہو۔“ وہ عورت بولی ان باتوں میں سے بعض بات تمہاری عورت بھی کرتی ہے۔ عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا: جا دیکھ، وہ گئی ان کی عورت کے پاس تو کچھ نہ پایا پھر لوٹ آئی اور کہنے لگی: ان میں سے کوئی بات میں نے نہیں دیکھی۔ عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا: اگر وہ ایسا کرتی تو ہم اسے سے صحبت نہ کرتے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 190

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 191

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 192

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 193

‏‏‏‏ سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورت کو اپنے سر میں جوڑ لگانے سے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 194

‏‏‏‏ حمید بن عبدالرحمٰن بن عوف سے روایت ہے، انہوں نے سنا سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ سے، جس سال حج کیا تو منبر پر کہا اور ایک بالوں کا چوٹلا اپنے ہاتھ میں لیا جو غلام کے پاس تھا، اے مدینہ والو! تمہارے عالم کہاں ہیں؟ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے منع کرتے تھے اس سے (یعنی جوڑ لگانے سے) اور فرماتے تھے: ”بنی اسرائیل اسی طرح تباہ ہوئے جب ان کی عورتوں نے یہ کام شروع کیا۔“ (اور عیش و عشرت شہوت پرستی میں پڑ گئے لڑائی سے دل چرانے لگے)۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 195

‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 196

‏‏‏‏ سیدنا سعید بن المسیب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ مدینہ میں آئے انہوں نے خطبہ سنایا ہم کو اور ایک گچھا بالوں کا نکالا پھر کہا: میں یہ سمجھتا تھا یہ کام کوئی نہ کرے گا سوائے یہود کے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی خبر پہنچی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ زور ہے۔“ (یعنی مکاری اور دغا بازی)۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 197

‏‏‏‏ سیدنا سعید بن المسیب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے ایک دن کہا: تم لوگوں نے بری بات نکالی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا زور سے۔ ایک شخص آیا ایک لکڑی لے کر، اس کی نوک پر چیتھڑا لگا تھا۔ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے کہا: یہ زور ہے۔ قتادہ نے کہا: مراد یہ ہے کہ عورتیں چیتھڑے لگا کر اپنے بال بہت کر لیتی ہیں۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 198

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دو قسمیں ہیں دوزخیوں کی جن کو میں نے نہیں دیکھا: ایک تو وہ لوگ جن کے پاس کوڑے ہیں بیلوں کی دموں کی طرح کے لوگوں کو اس سے مارتے ہیں۔ دوسرے وہ عورتیں ہیں جو پہنتی ہیں مگر ننگی ہیں (یعنی ستر کے لائق اعضا کھلے ہیں ایسے باریک ہوتے ہیں جن میں سے بدن نظر آتا ہے تو گویا ننگی ہیں) سیدھی راہ سے بہکانے والی، خود بہکنے والی، ان کے سر بختی (ایک قسم ہے اونٹ کی) اونٹ کی کوہان کی طرح ایک طرف جھکے ہوئے ہیں وہ جنت میں نہ جائیں گی بلکہ اس کی خوشبو بھی ان کو نہ ملے گی حالانکہ جنت کی خوشبو اتنی دور سے آتی ہے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 199

‏‏‏‏ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، ایک عورت نے عرض کیا، یا رسول اللہ! میں (سوت سے) کہوں کہ خاوند نے مجھے وہ دیا جو اس نے نہیں دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو کہے فلاں چیز میرے پاس ہے (لوگوں میں اپنی بڑائی ظاہر کرنے کو غرور سے) اور وہ اس کے پاس نہ ہو اس کی مثال ایسی ہے جیسے کوئی فریب کے دو کپڑے پہن لے۔“ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 200

‏‏‏‏ سیدہ اسماء رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، ایک عورت آئی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس، اور کہنے لگی: میری ایک سوت ہے تو کیا مجھ کو گناہ ہو گا اگر میں (اس کے دل جلانے کو) یہ کہوں کہ خاوند نے مجھے یہ دیا ہے جو اس نے نہیں دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس کو کوئی چیز نہ ملی اور وہ ملی ہے بیان کرے اس کی مثال ایسی ہے جیسے کسی نے فریب کے دو کپڑے پہن لیے (اور اپنے تئیں زاہد متقی بتلایا حالانکہ اصل میں دنیادار فریبی ہے «لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ اِلَّا بِاﷲِ»)۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 201

‏‏‏‏ ہشام سے اس سند کے ساتھ اسی طرح مروی ہے۔ مکمل حدیث پڑھیئے

Pakistanify News Subscription

X